خصوصی مدعوئین کے طور پر دعوت دیئے جانے حکومت کے رویہ پر تنقید ‘ آرڈیننس جاری کرنے کا مطالبہ
نئی دہلی،یکم مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے لوک پال کے انتخاب کے لئے آج بلائی گئی میٹنگ میں حصہ نہ لینے فیصلہ کیا ہے ۔مسٹر کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ اس میٹنگ میں ”اسپیشل انوائٹی ” کے طور پر حصہ نہیں لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اسپیشل انوائٹی کے طور پر بلایاجانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف نگرانی کے لئے بنائے جا رہے لوک پال ادارہ میں انتخاب کے عمل میں اپوزیشن کی آزاد آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔حکومت نے فروری میں سپریم کورٹ کو مطلع کیا تھا کہ لوک پال کے انتخاب کے لئے یکم مارچ کو میٹنگ بلائی جائے گی اور اس میں لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما کو مدعو کیا جائے گا۔مسٹر کھرگے نے خط میں کہا ہے کہ لوک پال اور لوک آیکت قانون 2013 میں سلیکشن کمیٹی میں’اپوزیشن لیڈر ‘کو رکھنے کا التزام ہے اور اسے ‘ اسپیشل انوائٹی’ سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت انگیز ہے کہ حکومت لوک پال کی تقرری میں بامعنی اور مثبت تعاون کو یقینی بنانے کے بجائے صرف کاغذی کارروائی کررہی ہے ۔لوک پال قانون کے مطابق لوک پال کی سلیکشن کمیٹی میں وزیر اعظم، لوک سبھا اسپیکر، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، لوک سبھا میںاپوزیشن لیڈر اور ایک ماہر قانون کے رکھے جانے کا التزام ہے ۔ لوک سبھا میں اس وقت کسی کو بھی حزب اختلاف کے رہنما کی حیثیت حاصل نہیں ہے ۔ کانگریس لوک سبھا میں سب سے بڑی پارٹی ہے اور مسٹر کھرگے ایوان میں اس کے لیڈر ہیں۔مسٹر کھرگے نے کہا کہ حکومت نے مختلف قوانین میں ترمیم کر کے اپوزیشن کے لیڈر کے مقام پر ‘سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما’ لفظ کا استعمال کیا ہے ۔ لوک پال قانون 2013 میں ایسی ہی ترمیم کرنے کے لئے دسمبر 2014 میں ایک بل لایا گیا تھا لیکن یہ اب بھی پارلیمنٹ میں زیر التوا ہے اور حکومت نے اسے پاس نہیں کرایا ہے ۔انہوں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ اگر ان کی حکومت واقعی لوک پال کی جائز اور درست طریقے سے تقرری کرنا چاہتی ہے تو وہ اس بل کی جگہ پر فی الحال آرڈیننس جاری کرے اور اس کے بعد پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلہ میں بل کو منظور کرائے ۔کانگریس لیڈر نے کہا”آپ بدعنوانی کے خلاف لڑنے کی بار بار بات کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے تقریبا چار سال سے لوک پال کی تقرری نہیں کی ہے ”۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اجلاس میں ‘اسپیشل انوائٹی’ کے طور پر ان کی موجودگی صرف نمائشی ہوگی کیونکہ انہیں اپنی رائے درج کرانے اور ووٹ کا حق حاصل نہیں ہوگا۔وزیراعظم نریندر مودی کے نام لکھے گئے اپنے مکتوب میں کھرگے نے کہا کہ ایک خصوصی طور پر مدعو کئے جانے کا مقصد حکومت اپوزیشن کی آزادی کو دبانا چاہتی ہے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت کے اس طرح کے رویہ سے لوک پال اور لوک آیوکت قانون 2013 کے جذبہ و مقصد کی نفی ہوئی ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ اگر حکومت انسداد رشوت ستانی نگرانکار ادارہ مقرر کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے ایک آرڈیننس لانے کی ضرورت ہے ۔