لوک سبھا کے نتائج کونسل کی طرح ہوں گے: ڈاکٹر شراون

الیکشن کمیشن پر ٹی آر ایس کے حق میں کام کرنے کا الزام، مکتوب کی روانگی
حیدرآباد۔ 28 مارچ (سیاست نیوز) اے آئی سی سی کے ترجمان ڈاکٹر شراون نے پیش قیاسی کی کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کونسل نتائج کی طرح کے سی آر کے خلاف رہیں گے۔ کونسل کی 3 نشستوں کے انتخابات میں اساتذہ اور تعلیم یافتہ طبقے نے ٹی آر ایس کو مسترد کرتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی بدعنوانیوں کا نتیجہ ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شراون نے کہا کہ کونسل انتخابات کی شکست سے توجہ ہٹانے کے لیے کے سی آر نے ایک کسان سے فون پر بات کی اور بڑے پیمانے پر اس کی تشہیر کی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ سیاسی فائدے کے لیے کے سی آر گھٹیا سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں کے سی آر کی کار کا پنکچر ہونا یقینی ہے۔ عوام نے طے کرلیا ہے کہ کانگریس کو قومی سطح پر کامیاب کرتے ہوئے راہول گاندھی کو ملک کے وزیراعظم کے عہدے پر فائز کریں گے۔ انتخابی عمل کے آغاز کے بعد چیف منسٹر کو اختیار نہیں کہ وہ ضلع کلکٹرس کو ہدایت جاری کریں لیکن شرت نامی کسان کے معاملہ میں کے سی آر نے کلکٹر کو مسئلہ کی فوری یکسوئی کی ہدایت دیتے ہوئے سیاسی مقصد براری کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرت کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے جو جوابی شکایت کی ہے، اس کا حل چیف منسٹر کو تلاش کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل سی انتخابات میں سرکاری ملازمین کی مخالفت کا کے سی آر بدلہ لے سکتے ہیں۔ شراون نے کہاکہ الیکشن کمیشن ٹی آر ایس کے اشارے پر کام کررہا ہے۔ آندھراپردیش میں وائی ایس آر کانگریس کی شکایت پر حکومت کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس کے اعلی عہدیداروں کے تبادلے کیئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے انتخابی بے قاعدگیوں پر کمیشن کی خاموشی معنیٰ خیز ہے۔ لاکھوں کی تعداد میں بوگس ووٹ فہرست رائے دہندگان میں شامل کئے گئے۔ لیکن کانگریس کی نمائندگی کے باوجود الیکشن کمیشن نے آج تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ ڈاکٹر شراون نے چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے لیے درکار اقدامات نہیں کررہا ہے۔