لوک سبھا انتخابات سے قبل تیاریوں اور سیکوریٹی کا جائزہ

نئی دہلی 20 فروری (سیاست ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن نے آج تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز، پولیس سربراہان اور چیف الیکٹورل آفیسرس کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا، جس میں مجوزہ لوک سبھا انتخابات کیلئے سیکوریٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ اشارے بھی مل رہے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات سات مراحل میں منعقد ہوں گے۔ اجلاس کے دوران تمام ڈائرکٹر جنرل پولیس اور ریاستی معتمدین داخلہ کے ساتھ سیکوریٹی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ریاستی چیف سکریٹریز کے ساتھ انتخابات کیلئے ضروری انتظامات کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران دولت کے بے دریغ استعمال کو روکنے کیلئے بھی مختلف تدابیر کے بارے میں تبادلہ خیال کیا

اور ایک ایسا میکانزم تیار کرنے کی ضرورت ظاہر کی گئی جس میں انتہائی مصارف پر کڑی نگرانی رکھی جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ انتخابات کے دوران پیراملٹری فورسیس کو لے جانے کیلئے خصوصی ٹرینس چلائی جائیں گی اور اس کیلئے فنڈس کمیشن کے بجٹ سے حاصل کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہیکہ مجوزہ انتخابات 6 تا 7 مراحل میں منعقد ہوں گے۔ نکسلائیٹس سے متاثرہ ریاستوں بشمول بہار، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ کے علاوہ عسکریت پسندی سے متاثرہ جموں و کشمیر میں پانچ مراحل میں انتخابات ہوں گے۔

اس دوران الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو انتخابی منشور کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کئے جس میں کہا گیا کہ وہ ایسے وعدے نہ کریں جو انتخابی میدان میں اثرانداز ہوں اور اس کے ذریعہ ماحول منتشر ہو یا پھر رائے دہندگان پر غیرضروری اثر و رسوخ پیدا ہو۔ کمیشن نے 7 فبروری کو سیاسی جماعتوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں ان کی رائے حاصل کرنے کے بعد یہ رہنمایانہ خطوط جاری کئے۔ یہ بھی کہا گیا کہ سیاسی جماعتوں یا امیدواروں کو انتخابی وعدہ کرتے ہوئے یہ وضاحت بھی کرنی چاہئے کہ انہیں پورا کرنے کیلئے درکار مالیہ کی تکمیل وہ کس طرح کریں گے۔ اس کے علاوہ انہیں اپنے انتخابی وعدے معقولیت پسند ہونے کی وضاحت بھی کرنی چاہئے۔