للیتا باغ میں کانگریس کی زبردست لہر

عوام تبدیلی کے خواہاں ، ٹی آر ایس ، مجلس اور تلگو دیشم کارکنوں کی شمولیت
حیدرآباد ۔ یکم ۔ فروری : ( سیاست نیوز): للیتا باغ ڈیویژن میں کانگریس کی لہر سے متاثر ہو کر ٹی آر ایس ۔ مجلس ۔ تلگو دیشم اور بی جے پی کے کئی سرگرم کارکنوں نے راتوں رات پارٹیاں تبدیل کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی اور کانگریس امیدوار محمد عبدالعرفان کی تائید کرنے کا اعلان کیا ۔ فیصلہ یکطرفہ ہونے کے امکانات ہیں ۔ برسر اقتدار ٹی آر ایس کی مجلس سے ملی بھگت اور قیادت کی جانب سے مجلس کے لیے نرم گوشہ اختیار کرنے کی ہدایت ملنے کے بعد بطور احتجاج ٹی آر ایس کے سرگرم کارکنوں کی بڑی تعداد کانگریس امیدوار للیتا باغ ڈیویژن سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ جیسے ہی یہ اطلاع عام ہوئی تلگو دیشم بی جے پی کے علاوہ مجلس کے بھی کئی سرگرم کارکن کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ للیتا باغ میں کانگریس کی لہر محمد عبدالعرفان کی سماجی خدمات سے مقامی عوام متاثر ہیں اور گذرتے دن کے ساتھ ساتھ للیتا باغ میں کانگریس کا موقف متاثر کن ہوگیا ہے ۔ عوام میں یہ رجحان پیدا ہوگیا کہ اب نہیں تو پھر کبھی نہیں عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور تبدیلی کے لیے محمد عبدالعرفان کو موزں اور اہل امیدوار مانتے ہیں ۔ مجلس کے خلاف ایک لفظ سننے کے لیے تیار نہ رہنے والے کٹر حامیوں کی جانب سے بھی محمد عبدالعرفان کی حمایت کی جارہی ہے ۔ جس سے للیتا باغ ڈیویژن میں الیکشن یکطرفہ نظر آرہا ہے ۔ اس سلسلے میں جب کانگریس کے امیدوار محمد عبدالعرفان سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ خدمات ہی ان کی پہچان ہے ۔ مجلس نے ابھی تک غنڈوں ، سود خوروں ، سٹہ بازوں ، دھوکہ بازوں کو یا ان کی حمایت کرنے والوں کو انتخابات میں امیدوار بنایا ہے ۔ کامیاب ہونے والے مجلس کے امیدواروں نے من مانی کی ہے ۔ لوٹ کھسوٹ پر توجہ دی ہے ۔ رائے دہندوں کے احسان کو فراموش کردیا ہے ۔ مصیبت زدہ اور مسائل سے دوچار رہنے والوں کی مدد کرنے کے بجائے کسی کام سے ان سے یا اویسی برداران سے رجوع ہونے پر انہیں تسلی دینے اور کام کرانے کے بجائے توہین آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے انہیں رسواء کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے عوام مجلس سے ناراض ہے ۔ اس کے علاوہ مجلس اور بی جے پی کی میچ فکسنگ عیاں ہوجانے کے بعد مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچی ہے ۔ پرانے شہر میں مجلس کے خلاف عوامی رجحان پایا جاتا ہے تو للیتا باغ ڈیویژن میں کانگریس کی لہر پائی جاتی ہے ۔ سماج کے تمام طبقات اور مذاہب کی جانب سے ان کی تائید کی جارہی ہے ۔ اگر وہ کامیاب ہوجاتے ہیں تو اپنی تنخواہ اپنے ذات پر استعمال نہیں کریں گے بلکہ غریب عوام کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اپنے فلاحی کاموں کو مزید توسیع دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی سے قبل مجلس گھٹنے ٹیک دی ہے ۔ مجلس میں کئی سرگرم کارکن اپنی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرچکے ہیں جو مجلس سے ڈر و خوف کے باعث باہر نہیں آرہے ہیں ۔ ان کی بھی انہیں بھر پور تائید حاصل ہے ۔ محمد عبدالعرفان نے کہا کہ 2 فروری فیصلے کی گھڑی ہے ۔ للیتا باغ ڈیویژن سے مجلس کا چراغ بجھنے والا ہے ۔ ان کی کامیابی عوام کے لیے نئی امید کی کرن ثابت ہوگی وہ قائد نہیں بلکہ خدمات گذار بن کر عوام کو ہمیشہ دستیاب رہیں گے ۔ عوام سے خواہش ہے وہ کمیشن ایجنٹ کو نہیں بلکہ خدمات گذار کا انتخاب کریں ۔ ایک دن کی کہی 5 سال کی سزا نا بن جائے ۔ اس پر سنجیدگی سے غور کریں اگر وہ عوام کی تائید اور دعاؤں سے کامیاب ہوجاتے ہیں ۔ قدم قدم پر ان کا ساتھ دیتے ہوئے زندگی بھر احسان مند رہیں گے ۔ انتخابی مہم میں بھر پور ساتھ دینے والے بھائیوں اور بہنوں سے ادباً گزارش کرتے ہے کہ انہیں کامیاب بناکر خود کامیاب بن جائیں ۔۔