لطائف

٭منیجر نے مالک کو آکر بتایا … ملازمت کیلئے آئے ہوئے نوجوانوں میں سے ایک کا دعوی ہے کہ اس نے ایک بار شیر کے منہ میں ہاتھ دے دیا تھا ۔ پھر تو وہ بہت بہادر ہوگا ۔ اسے فوراً چوکیدار رکھ لو … مالک نے کہا ۔ لیکن جناب … اس کا وہ ہاتھ اب ہے ہی نہیں ، منیجر نے جواب دیا ۔

٭کرائے دار ( مالک مکان سے ) جناب ! مہربانی فرماکر کھڑکیوں کے پٹ لگوادیں ۔ جب کھڑکیوں سے تیز ہوا آتی ہے تو میرے بال بکھر جاتے ہیں ۔ مالک مکان … یہ لیں دس روپئے ، بال کٹوالیں ۔
٭ایک شخص کسی بھی ہنسنے والی بات پر تین مرتبہ ہنستا تھا ، کسی نے اس کی وجہ پوچھی تو اس نے جواب دیا ’’ پہلی مرتبہ میں لوگوں کے ساتھ ہنستا ہوں ، دوسری مرتبہ اس وقت جب بات میری عقل میں آجاتی ہے اور تیسری مرتبہ اپنی بیوقوفی پر ۔
٭ایک دوست : تربوز کے کتنے فائدے ہیں ۔دوسرادوست : تربوز کو ہم کھاسکتے ہیں ، پی سکتے ہیں اور سرپر پہن سکتے ہیں ۔