لاپتہ تاجر کا کیس سی بی آئی کے حوالے

دہلی ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد تحقیقاتی ایجنسی حرکت میں آ گئی
نئی دہلی ۔ 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی نے ایک تاجر کے لاپتہ ہونے کے کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری حاصل کرلی ہے۔ یہ تاجر گذشتہ اگست سے ایک موضع سے لاپتہ بتایا گیا ہے۔ ایجنسی نے یہ ذمہ داری اس وقت قبول کرلی جب دہلی ہائیکورٹ نے اسے لاپتہ تاجر کو تلاش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ دہلی ہائیکورٹ نے اس تاجر کو تلاش کرنے میں ناکام ہونے پر دہلی پولیس کی سرزنش کی۔ تین ماہ گذرنے کے باوجود پولیس نے تاجر کو تلاش نہیں کیا۔ فتح پور بیری موضع سے وہ لاپتہ ہے۔ عدالت نے اس کیس کو سی بی آئی کے حوالے کردیا۔ یہ کیس رویندر شرما کا ہے جو ایک پانی کو صاف ستھرا کرکے اسے فروخت کرنے کا کاروبار کرتا ہے۔ یہ 30 اگست سے لاپتہ ہے۔ وہ گھر سے چلا گیا لیکن واپس نہیں آیا۔ ہائیکورٹ میں اس کے والد نے درخواست داخل کی تھی۔ اس کے ارکان خاندان کو شبہ ہیکہ اس کے لاپتہ ہونے کے پیچھے کوئی سازش کی گئی ہے۔ شرما کے والد نے الزام عائد کیا کہ وہ 30 اگست کی شام تقریباً 7:10 بجے امیت گپتا نامی ایک شخص کے ساتھ گودام کا معائنہ کرنے کیلئے گیا تھا۔ اس کا دعویٰ ہیکہ شرما گودام سے باہر نہیں آیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ امیت گپتا اس گودام سے 2:36 بجے باہر آیا اور صبح 4:48 بجے واپس ہوا۔ 30 اور 31 اگست کی درمیانی رات یہ واقعہ رونما ہوا جس کا ثبوت ایک مقامی شہری کے سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ تصاویر سے ملتا ہے۔ دہلی پولیس نے شرما کی گمشدگی کے تعلق سے جو رپورٹ داخل کی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ اس کے دوست پون کمار نے اسے طلب کیا تھا جسے یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’’مر گیا‘‘۔ امیت گپتا کے گودام کے احاطہ سے وصول ہونے والے کال سے پتہ چلتا ہیکہ امیت گپتا کے پرانے ملازم نے انہیں تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی جو بعدازاں یہاں سے فرار ہوگیا۔ دیگر ملازمین سے بھی کوئی تحقیقات نہیں کی گئی۔ جسٹس وپن سانگھی نے اپنے احکام میں لکھا کہ پولیس نے اس سلسلہ میں کوتاہی کی ہے۔ یہ بھی واضح نہیں ہوا کہ آیا امیت گپتا کی فیکٹری یا گودام کی تلاشی لی گئی ہے یا نہیں۔