پیرس ۔4 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی تحقیقات کنندوں کا خیال ہے کہ جس شخص نے کل چاقو لہراتے ہوئے نعرہ بازی کی تھی جسے طلایہ گرد فوجی پارٹی کے ارکان نے گولی مارکر ہلاک کردیا ، مصری تھا ۔ یہ واقعہ فوج کو دہشت گرد حملے کی دھمکی دینے کے تین ماہ بعد منظرعام پر آیا ، جبکہ فرانس میں عنقریب انتخابات ہونے والے ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ اندیشہ ہے کہ یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا۔ حملہ آور سیاہ قمیص میں ملبوس تھا اور اُس کے پاس دو چالیس سنٹی میٹر کے چاقو تھے ۔ اُس نے طلایہ گردی کرنے والے چار فرانسیسی فوجیوں پر اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد طلایہ گردی کرنے والے فوجیوں نے گولی مارکر اُسے ہلاک کردیا ۔ ایک ذریعہ کے بموجب مشتبہ شخص صیانتی افواج پر حملہ آور ہوا تھا اور ایک فوجی کے سر پر اُس کے حملے سے زخم بھی آیا تھا ۔ امکان ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کا مقیم مصری شہری تھا ۔