لالچ کی سزا

ایک گاؤں میں فضلونامی دھوبی رہتا تھا اس کا ایک کتا بھی تھا ۔ فضلوکتے کو بہت چاہتا تھا۔ اسے روزانہ گوشت اور دیگر چیزیں کھلاتا تھا مگر کتا لالچی تھا ۔ گھر سے فرار ہوگیا اور ایک قصائی کی دکان کی جانب چل پڑا جہاں سامنے ایک گوشت کا بڑا ٹکڑا مل گیا ۔
ٹکڑے کو منہ میں دبائے فضلوکا کتا ٹھنڈے اور سایہ دار مقام کی تلاش میں نکل پڑا جہاں بیٹھ کر اطمینان سے گوشت کھاسکے وہ نالے کے پل کو عبور کرتے ہوئے ایک جھاڑی کے قریب جارہا تھا کہ پل پر اسے پانی میں اپنا عکس دکھائی دیا ۔ وہ سمجھا کہ پانی میں بھی ایک کتا ہے جس کے منہ میں گوشت کا ٹکڑا ہے وہ پانی کے کتے کے منہ سے گوشت کا ٹکڑا حاصل کرنے کی سوچ رہا تھا آخر کار اس نے دھڑم سے پانی میں چھلانگ لگادی جس کے باعث اس کے منہ میں موجود گوشت کا ٹکڑا بھی پانی میں کہیں گر گیا ۔ وہ کتے کو تلاش کر رہا تھا مگر بعد میں اسے محسوس ہوا کہ پانی میں کتا نہیں تھا بلکہ وہ میرا عکس تھا جسے میں نے دوسرا کتا سمجھ لیا ۔ اب وہ گوشت کے ٹکڑے سے بھی محروم ہوگیا اب بھوک اسے بہت ستانے لگی وہ پھر اپنے دھوبی کے گھر گیا ۔ دھوبی اس سے پیار سے پیش آیا اور کھانے کو بہت سا گوشت دیا ۔ کتے نے دھوبی سے وعدہ کیا کہ وہ کبھی لالچ نہیں کرے گا بلکہ یہیں رہے گا ۔