12فیصد تحفظات کی زنجیری بھوک ہڑتال میں ٹی آر ایس قائدین بھی شامل۔ ’سیاست‘ کی تحریک پردستخطی مہم و نمائندگیاں جاری
حیدرآباد۔/2ڈسمبر، ( سیاست نیوز) مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کیلئے روز نامہ سیاست کی تحریک اب تلنگانہ کے دور دراز مقامات تک زور پکڑ رہی ہے۔ مختلف اضلاع میں اس تحریک سے مربوط ہونے والے ہزاروں افراد میں برقعہ پوش خواتین بھی شامل ہورہی ہیں۔ سیاست کی تحریک پر دستخطی و مہم و نمائندگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلع کھمم میں 12فیصد تحفظات کو یقینی بنانے کیلئے زنجیری بھوک ہڑتال کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ تلنگانہ کے دیگر مقامات جیسے ناگرکرنول، نظام آباد، بھینسہ، آرمور وغیرہ میں بھی تحفظات کیلئے تحریک چلائی جارہی ہے۔مستقر کھمم میں 12فیصد تحفظات کو یقینی بنانے کیلئے 28 نومبر سے زنجیری احتجاج جاری ہے، اس احتجاج کاپانچواں دن مکمل ہوا ، آج کی زنجیری بھوک ہڑتال کا مولاناعبدالستار قاسمی کی تلاوت کلام پاک اوردعاء پر آغاز کیا گیا، اس موقع پر مسلم اور غیر مسلم، سیاسی و سماجی کار کنان کی ایک بہت بڑی تعداد شریک رہی اور سب نے ملکر اس زنجیری احتجاج کی تائید کر تے ہو ئے مکمل اسکے ساتھ رہنے کا وعدہ کیا ، اس موقع پر انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ مسلمان نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد بیروزگاری سے دو چار ہو رہی ہے جسکا واحد حل تحفظات کی فراہمی ہے ، مسلمانوں کیلئے تحفظات وقت کی ایک اہم ضرورت ہے، تلنگانہ کے مسلمانوں کو آئیڈیل بنا کر پورے ہندوستان میں پیش کر نے والے کے سی آر اپنا آیڈئیل ٹملناڈو ، بنگال اور کیرالا کوبنائیں ، مسلمانوں کے حالات پسماندگی سے بہتری تک ابھر نے کیلئے تحفظات ہی واحد حل ہے جسکو سرکاری ملازمت پر تقررات سے پہلے اعلان کیا جائے، مسلمانوں کو احسانات نہیںچاہئے اپنا جمہوری حق چاہیئے، تحفظات ہی مسلمانوں کے کل مسائل کا حل، ٹملناڈو، بنگال، کیرلا میں بغیر کسی پریشانی کے تحفظات جاری ہیں، جہاں پر مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی میں کوئی دشواری نہیں پھر تلنگانہ حکومت کے لئے دشواریا ں کیوں؟، تحفظات کے وعدہ سے مکر جانا یہ سرا سر بے انصافی ہے،
تحفظات کیلئے حکومت کی جانب سے ٹال مٹول ٹھیک نہیں۔ ناگر کرنول میں مسلم حقوق سادھنا سمیتی کے قیا م کے تین سال کے مکمل ہونے کے خوشی و مسرت کے موقع پر مقامی دفتر میںمنعقدہ اجلاس میں سمیتی کے بانی وصدر نے خطاب کرتے ہوئے انتخابات سے قبل کئے گئے وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے فوری مسلمانوں کو12 فیصد تحفظات فراہم کرنے چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھرراوٓ سے پر زور مطالبہ کیا۔نظام آباد میں12 فیصد تحفظات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کی جانب سے پوسٹ کارڈتقسیم مہم کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس کی جانب سے شروع کردہ مہم کو عوام کی زبردست تائید حاصل ہورہی ہے اور اپنا نام و پتہ درج کرکے پوسٹ کارڈ چیف منسٹر کو روانہ کیا جارہاہے۔بھینسہ میں بھی12فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے روزنامہ سیاست کی جانب سے چلائی جارہی تحریک کا اثر تلنگانہ بھر میں زبردست دیکھا جارہا ہے۔ اس تحریک میں تمام مسلم تنظیمیں اور مسلم قائدین کے علاوہ ریاست میں مسلم پسماندگی سے واقفیت رکھنے والے دیگر سیاسی قائدین بھی جڑ کر تلنگانہ حکومت پر دباؤ بنانے کیلئے نمائندگیاں اور ہڑتال کررہے ہیں۔ اس طرح بھینسہ شہر کے مختلف سماجی، سیاسی اور مذہبی قائدین نے بھی ریاستی وزراء، تحصیلدار اور رکن اسمبلی کو روز نامہ سیاست کی تحریک میں شامل ہوکر نمائندگی پیش کئے۔آرمور میں صدر انجمن تنظیم المسلمین مرکزی کمیٹی نے محمد فصیح الدین نمائندہ سیاست آرمور سید ظفر علی کو بتایا ٹی آر ایس حکومت اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے تحفظات کے وعدہ سے کنارہ کشی اختیار کررہی ہے۔ کے سی آر نے انتخابی منشور میں مسلم مائنارییز کو 12فیصد تحفظات دینے کا اعلان کیا حالانکہ اسوقت کسی نے تحفظات کا مطالبہ نہیں کیا تھا، انتخابی منشور میں بغیر کسی مطالبہ کے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا اعلان کیا گیاکہ اقتدار پر آنے کے بعد سدھیر کمیٹی کی آڑ میں وقت ضائع کررہی ہے ہونا یہ تھا کہ اس تحفظات کے مسئلہ کو بی سی کمیشن سے رجوع کیا جائے تاکہ بلاکسی مشکلات کے تحفظات کا مسئلہ حل ہو۔