متحدہ ریاست کے دور میں تلنگانہ کے ساتھ نا انصافی ، ٹی ناگیشور راؤ کا بیان
حیدرآباد۔29ڈسمبر (سیاست نیوز) متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں قومی شاہراہوں کی ترقی کے سلسلہ میں بھی تلنگانہ سے ناانصافیاں ہوئی تھیں اور تقسیم ریاست کے بعد حکومت تلنگانہ نے اپنے حصہ میں آنے والی قومی شاہراہوں کو ترقی دینے کے علاوہ نئی قومی شاہراہوں کے حصول کیلئے کوششوں کو آغاز کیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور ڈھائی برس کے عرصہ میں تلنگانہ نے مرکزی حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے 2872کیلو میٹر نئی قومی شاہراہوں کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاستی وزیر عمارات و شوارع مسٹر ٹی ناگیشور راؤ نے قانون ساز کونسل میں قومی شاہراہوں کے متعلق مختصر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کے ساتھ متحدہ ریاست میں ہوئی نا انصافیوں کو مرکزی حکومت کے آگے پیش کرتے ہوئے ریاستی شاہراہوں کو نئی قومی شاہراہوں میں ضم کرتے ہوئے ہوئے انہیں قومی شاہراہوں کے اساس پر ترقی دینے کی تجاویز پیش کی گئی اور اس سلسلہ میں مرکزی وزیر عمارات و شوارع مسٹر نتن گڈکری سے متعدد نمائندگیاں کی گئیں جس کے نتیجہ میں تلنگانہ کی شاہراہوں کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔مسٹر ٹی ناگیشور راؤ نے بتایا کہ گذشتہ 70برس کے دوران تلنگانہ میں 2527کیلو میٹر قومی شاہراہیں تھیں لیکن صرف ڈھائی سال کے مختصر وقفہ میں حکومت تلنگانہ نے 2872کیلو میٹر کی شاہراہیں حاصل کی جو کہ 70 برس میں حاصل کردہ شاہراہوں سے زیادہ ہیں۔ مختصر مباحث میں قائد اپوزیشن جناب محمد علی شبیر ‘ رکن قانون ساز کونسل مسٹر راجگوپال ریڈی ‘ مسٹر رامچندر راؤ ‘ جناب سید امین الحسن جعفری کے علاوہ دیگر ارکان قانون ساز کونسل نے حصہ لیا اور قومی شاہراہو ںکو مزید بہتر بنانے کی تجاویز پیش کیں۔ مسٹر ٹی ناگیشور راؤ ریاستی وزیر عمارات و شوارع نے ملک کی مختلف ریاستوں میں موجود قومی شاہراہوں کا تقابل پیش کیا اور کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے محفوظ شاہراہوں کی ترقی کیلئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی شاہراہوں کو قومی شاہراہوں میں شامل کرنے میں ممکنہ تعاون حاصل ہو رہا ہے۔