بی ایس پی بزور طاقت اقتدار پر قبضہ کرنے کی خواہاں: بی جے پی
لکھنؤ 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) گینسٹر سے سیاست داں بننے والے مختار انصاری نے اپنی پارٹی قومی ایکتا دل کو بہوجن سماج پارٹی میں ضم کردیا۔ پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے دعویٰ کیا کہ مختار انصاری کے خلاف تمام فوج داری مقدمے ’’جھوٹے‘‘ ہیں۔ انہوں نے مختار انصاری کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لئے ماؤ، گھوسی اور محمد آباد کی نشستیں پیش کیں اور ان سے ان میں سے کسی بھی حلقہ کا انتخاب کرنے کے لئے کہا تاکہ انہیں وہاں سے پارٹی کا ٹکٹ دیا جائے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب بی جے پی نے مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی پر الزام عائد کیا کہ وہ مزور طاقت اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ یو پی میں مختار انصاری کے انتخابی مقابلے میں حصہ لینے سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی۔ مختار انصاری نے گزشتہ سال اپنی پارٹی سماج وادی پارٹی میں ضم کردے تھی، لیکن وہاں پہلے ہی سے اعظم خان اور عتیق احمد جیسے طاقتور قائدین موجود تھے چنانچہ انہوں نے آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل بی ایس پی میں شمولیت کا فیصلہ کیا اور اپنی پارٹی کو بی ایس پی میں ضم کردیا۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری شرما نے کہا کہ وہ پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ایسے قائدین کی بی ایس پی میں شمولیت سے انتخابات متاثر ہوں گے۔