امرتسر،6جون (سیاست ڈاٹ کام) ہرمندر صاحب اور شری اکال تخت صاحت پرچھ جون 1984کو ہوئی فوجی کارروائی میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت دینے کے لئے آج شری اکال تخت صاحب پر پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔ پروگرام میں شری اکال تخت صاحب کے کارگزار جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ،تخت شری کیس گڑھ صاحب کے جتھے دار گیانی رگھوبیر سنگھ،شرومنی گرودوارا منجمنٹ کمیٹی کے پردھان بھائی گوبند سنگھ لونگووال،جنرل سکریٹری گربچن سنگھ کرمووالا،گیانی سکھجندر سنگھ،دمدمی ٹکسال کے سربراہ بابا ہرنام سنگھ خالصہ،سکھمندر سنگھ،ترنا دل کے سربراہ بابا نہال سنگھ،گیانی جوگندر سنگھ ویدانتی،بابا اوتار سنگھ سرسنگھ والا سمیت بڑی تعداد میں پنتکھ شخصیات ،شہید ہوئے سکھوں کے گھروالے موجود تھے ۔ جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے سنگت سے خطاب کرتے ہوئے قوم سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن قوم کے لئے خود کے بارے میں غور و خوض کرنے کا دن ہے اور ہمیں پرانی پنتھک روایات کی مضبوطی کے لئے پہرا دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ قوم کے سبھی مسئلے مل جل کر ہی حل کئے جاسکتے ہیں۔پنجاب کے نوجوانوں کے بیرون ملک جانے کے رجحان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اس سنجیدہ معاملے پر انہوں نے قوم سے محتاط رہنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ رجحان اسی طرح جاری رہا تو مستقبل میں پنجاب کے اعلی عہدوں پر سکھ افسر نہیں ملیں گے ۔
شری اکال تخت صاحب کے دفتر سکریٹیریٹ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے وقت کارگزار جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ چھ جون کا دن دنیا کی تاریخ میں سب سے کالا دن ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج کے ذریعہ کارروائی کے دوران ضبط کیا گیا سکھ قوم کا بیش قیمتی خزانہ بھی ابھی تک واپس نہیں کیاگیا۔انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حملے کی وجوہات کو عام کیا جائے ۔
اس موقع پر ایس جی پی سی کے پردھان بھائی گوبند سنگھ لونگووال نے کہا کہ جون 1984 میں شری ہرمندر صاحب اور شری اکال تخت صاحب پر کانگری حکومت کے ذریعہ کیاگیا حملہ غیر انسانی اور ظلم تھا،جسے بھلانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دن پر جوش میں آنا ٹھیک نہیں ہے اور ایسا کرنے سے شہیدوں کے گھروالوں کے دلوں کو بھی ٹھیس پہنچتی ہے ۔