تہران 20 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سینئر ایرانی مذاکرات کار نے کہاکہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کے ’’چوکھٹے‘‘ سے اتفاق کرلیا ہے۔ اِس کا مقصد ایک جامع نیوکلیر معاہدہ کی قطعیت ہے۔ خبررساں ادارہ ارنا نے عباس ارغچی کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ دو روزہ شدت کی بات چیت کے بعد ایران اور عالمی طاقتیں چوکھٹے سے متفق ہوچکی ہیں اور جامع نیوکلیر مذاکرات کا لائحہ عمل تیار کیا جاچکا ہے۔ عالمی طاقتوں برطانیہ، فرانس، امریکہ، روس، چین اور جرمنی کے ساتھ ایران کی بات چیت کے تیسرے دن سے قبل اعلان کیا گیا کہ فریقین کو اُمید ہے کہ عبوری معاہدہ جو نومبر میں طے پایا تھا،
باقاعدہ شکل اختیار کرلے گا۔ ایران نے بھی اِس سے اتفاق کرلیا ہے۔ جامع معاہدہ کی صورت میں ایرانی معیشت کو تباہ کردینے والی تحدیدات میں مغربی ممالک نرمی پیدا کریں گے۔ وزیر خارجہ ایران محمد جواد ظریف بات چیت کرنے والی ٹیم کی قیادت کررہے ہیں۔ اُنھوں نے منگل کے دن کہا تھا کہ ایران جامع معاہدہ کے لئے سیاسی عزم رکھتا ہے اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے متنازعہ نیوکلیر پروگرام کے بارے میں ایک جامع معاہدہ کی قوی توقع ہے۔ عبوری معاہدہ پر عمل آوری کا پہلے ہی آغاز ہوچکا ہے جس کے تحت ایران نے یورانیم کی افزودگی کی سطح کم کردی ہے اور مغربی ممالک نے تحدیدات نرم کردی ہیں۔