اے۔ اے۔ خان
٭ سورۂ فاتحہ کو ’’باب القرآن‘‘ کہا جاتا ہے ٭ قرآن مجید میں تیس پارے اور ۱۱۴ سورتیں ہیں ٭ قرآن مجید میں سات منزلیں اور ۵۴۰ رکوعات ہیں ٭ قرآن مجید میں پروردگار عالم کا اسم ذات ’’اللہ‘‘ ۲۶۹۷ مرتبہ آیا ہے ٭ قرآن شریف میں رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم مبارک چار مرتبہ آیا ٭ قرآن مجید میں الفاظ کی تعداد ۸۶۴۳۰ ہے ٭ قرآن مجید کے کل حروف کی تعداد ۳۴۶۹۹۸ ہے ٭ قرآن مجید میں کل آیات ۶۶۶۶ ہیں ٭ قرآن پاک میں سب سے زیادہ حرف ’’الف‘‘ استعمال ہوا ہے، جس کی تعداد ۸۴۸۷۲ ہے ٭ قرآن پاک میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ استعمال ’’نون‘‘ کا ہوا ہے۔ یہ حرف ۷۰ہزار مرتبہ استعمال ہوا ہے ٭ قرآن پاک میں وقف لازم کی تعداد ۸۶ ہے ٭ قرآن شریف میں آیات سجدہ (سجدۂ تلاوت) احناف کے پاس ۱۴ اور شوافع کے نزدیک ۱۵ہیں ٭قرآن پاک میں سب سے پہلا سجدہ پارہ ۹، سورہ اعراف کی آخری آیت میں ہے ٭ قرآن پاک کے دو پاروں (یعنی ۱۹ اور ۳۰) میں سجدۂ تلاوت دو مرتبہ آیا ہے ٭ قرآن شریف میں سب سے طویل سورۃ ’’سورہ بقرہ‘‘ ہے۔ اس سورہ میں ۲۸۶آیات ہیں اور ’’آیۃ الکرسی‘‘ سب آیت کی سردار ہے ٭ سورۂ بقرہ کی آیت نمبر ۲۸۲ قرآن پاک کی سب سے بڑی آیت ہے ٭ قرآن مجید میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے ’’سورۂ محمد‘‘ ہے ٭ قرآن مجید کی سورۂ یسین کو ’’قلب القرآن‘‘ کہتے ہیں ٭ قرآن مجید کی سورۂ رحمن کو ’’عروس القرآن‘‘ کہتے ہیں ٭ قرآن پاک کی سورۂ یوسف کو ’’احسن القصص‘‘ کہا جاتا ہے ٭ قرآن پاک کی سب سے مختصر ترین سورہ ’’سورۂ کوثر‘‘ ہے ٭ قرآن پاک میں ’’رَبَّنَا‘‘ ۱۱۰ مرتبہ آیا ہے ٭ قرآن پاک میں ’’القرآن‘‘ ۵۸ مرتبہ آیا ہے ٭ قرآن پاک میں کل ۲۶ انبیاء کرام کے نام آئے ہیں، جن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا نام سب سے زیادہ آیا ہے ٭ قرآن مجید میں انبیاء کرام کے نام سے چھ سورتیں نازل ہوئیں۔ سورۂ یونس، سورۂ ہود، سورۂ یوسف، سورۂ ابراہیم، سورۂ محمد اور سورۂ نوح۔ (اللہ اعلم)