قتل معاملہ میں طوطے کی بطور گواہ عدالت میں پیشی ؟

شکاگو ۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں ہوئے ایک قتل میں جہاں بیوی نے اپنے شوہر کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، کے مقدمہ میں اب ایک طوطا بطورگواہ پیش کیا جائے گا۔ جیساکہ قارئین جانتے ہیں کہ پرندوں میں طوطا اور کوئل ایسے ہیں جو انسانی بات چیت کی ہوبہو نقل کرسکتے ہیں۔ گذشتہ سال مئی میں 48 سالہ گلیناڈوروم کو اپنے شوہر مارٹن ڈورم کو انتہائی سفاکی سے قتل کرنے کے الزام کا سامناہے۔ واردات کے بعد گلینا کو بھی اپنے شوہر کی نعش کے قریب پڑا ہوا پایا گیا تھا جس کے سر پر زخم کا نشان تھا۔ مارٹن کے ارکان خاندان کا ادعا ہیکہ اس سلسلہ میں میاں بیوی پالتو طوطے بڈکو بطور کلیدی گواہ عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے کیونکہ انہیں جو ویڈیو کلپنگ ملی ہے اس میں طوطے کو چیختے ہوئے دکھایا گیا ہے ’’ڈونٹ شوٹ‘‘۔ (شوٹ مت کرو)۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ مارٹن کے قتل کے کچھ ہفتوں بعد میاں بیوی کے پالتو طوطے نے ایک مرد و خاتون (ممکنہ طور پر مسٹر اور مسز مارٹن) کے درمیان ہوئی بات چیت کو ہوبہو دہرانا شروع کردیا تھا جیسے مرد کہہ رہا ہے گیٹ آؤٹ (دفاع ہوجاؤ) جس کا جواب دیتے ہوئے خاتون کہتی ہے ’’دھیرول آئی گو (میں کہاں جاؤں گی) اور بعدازاں مارٹن کے ارکان خاندان کے مطابق طوطے کے یہ آخری لفاظ تھے ڈونٹ شوٹ۔ ووڈ ٹی وی نے یہ رپورٹ دی ہے جس کے مطابق پراسیکیٹونگ اٹارنی رابرٹ اسپرنگٹیڈ نے وعدہ کیا ہیکہ وہ طوطے کے ذریعہ کی گئی بات چیت کے مواد پر غوروخوض کریں گے اور یہ فیصلہ کریں گے کہ آیا اس کو عدالت میں بطور گواہ پیش کیا جاسکتا ہے یانہیں۔ یاد رہیکہ افریقی طوطے انسانوں کی بول چال کی ہوبہو نقل کرنے میں ماہر سمجھے جاتے ہیں۔