قبرستان کی ڈھائی ایکڑ اراضی کے تحفظ میں اہم پیشرفت

اوقافی جائیدادوں پر غیر مجاز قبضوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ ، الحاج محمد سلیم
حیدرآباد۔ یکم فبروری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے مہیشورم میں قبرستان کی ڈھائی ایکڑ اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں پولیس اور ریونیو عہدیداروں کے تعاون سے اہم پیشرفت کی ہے۔ پولیس کے اعلی عہدیداروں نے آج وقف بورڈ عہدیداروں کے ہمراہ نئے شہروں میں واقع کمال شاہ قبرستان کا معائنہ کیا اور غیر مجاز قابضین کو متنبہ کیا کہ وہ قبور کی بے حرمتی سے باز آئیں اور اپنی دکانات کو برخاست کریں۔ واضح رہے کہ وقف گزٹ 1989ء میں کمال شاہ قبرستان درج اوقاف ہے۔ قبرستان کے تین حصوں میں حصاربندی کی گئی جبکہ سڑک کا حصہ کھلا ہے جس سے فائدہ اٹھاکر غیر مجاز قابضین نے 35 ڈبے نصب کرتے ہوئے مختلف کاروبار کا آغاز کیا۔ سڑک کی توسیع کے بہانے قبرستان میں ڈبے قائم کیے گئے اور قبور کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔ مقامی افراد نے اس سلسلہ میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم سے نمائندگی کی اور انہیں قبروں کی بے حرمتی اور قبرستان میں کچرا گندگی ڈالنے کی شکایت کی۔ صدرنشین وقف بورڈ نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر پولیس سے ربط قائم کرتے ہوئے وقف بورڈ کے عہدیداروں کو تحفظ فراہم کرنے کی خواہش کی۔ اعلی عہدیداروں کے ساتھ ریزرو پولیس کا ایک پلاٹون اور سب انسپکٹرس اور انسپکٹرس کی ٹیم نے آج علاقہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے قابضین کو وارننگ دی کہ وہ قبرستان کا فوری تخلیہ کردیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مقامی افراد اور پولیس عہدیداروں کی موجودگی میں غیر مجاز قابضین نے اپنے ڈبے نکالنے سے اتفاق کرلیا۔ پولیس نے انہیں تخلیہ کے لیے مہلت دی ہے جس کے بعد مقدمات درج کیے جائیں گے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر منان فاروقی کی جانب سے کلکٹر، پولیس کمشنر، آر ڈی او، ایم آر او اور گرام پنچایت کو علیحدہ مکتوب روانہ کیئے گئے تاکہ قبرستان کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے بتایا کہ کمال شاہ قبرستان کی بے حرمتی کے سلسلہ میں مقامی افراد نے نمائندگی کی اور پولیس کا رویہ مثبت رہا۔ انہوں نے کہا کہ قبرستان کی مکمل حصاربندی کی جائے گی اور نگرانکار کا تقرر کرتے ہوئے مستقبل میں غیر مجاز قبضوں کو روکنے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں جہاں کہیں بھی اوقافی اراضیات اور قبرستانوں پر قبضے کیے جارہے ہیں ان کے خلاف وقف بورڈ سخت کارروائی کرے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جہاں بھی اس طرح کی سرگرمیاں پائی جائیں اس کی اطلاع وقف بورڈ کو دی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ عرصہ میں شہر کے مضافاتی علاقہ میں غیر آباد مساجد کا نہ صرف تحفظ کیا گیا بلکہ انہیں پنج وقتہ نمازوں سے آباد کرتے ہوئے امام اور موذن کا تقرر کیا گیا ہے۔ خانم میٹ کی مسجد قطب شاہی کا تحفظ کرتے ہوئے ایک ایکڑ 15 گھنٹے اراضی کی حصاربندی کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس مسجد میں باقاعدہ نمازوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ وقف بورڈ نے مقامی افراد کی مدد سے تمام اضروری انتظامات کی تکمیل کی ہے۔