خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے غریب ورکروں کو امیدیں
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مارچ : ( نمائندہ خصوصی ) : مملکت سعودی عرب میں 2 ملین سے زائد ہندوستانی تارکین وطن خدمات انجام دیتے ہیں اس طرح عالم اسلام کے اس اہم ترین ملک کی ترقی میں ہندوستانی برادری کا اہم رول رہا ہے ۔ جس کی سعودی حکمرانوں نے ہمیشہ ستائش کی ہے ۔ ہندوستانی ورکرس جہاں محنتی ہوتے ہیں وہیں اپنی دیانتداری کے ذریعہ سعودی کفیلوں اور عوام پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ بیرونی ورکروں کو کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے لیکن حکومت ہند اپنے سفیر کے توسط سے ان مسائل کو سعودی حکام کے علم میں لاکر حل کروانے کی کوشش کرتی ہے اور اس کے بہتر نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔ ویسے بھی سعودی حکمران خداترس ہیں وہ بلالحاظ مذہب و ملت رنگ و نسل مملکت میں برسر خدمت ورکروں کے ساتھ بہتر انداز میں پیش آتے ہیں اور سعودی عوام میں یہی خوبی پائی جاتی ہے ۔ اسکے باوجود بعض مرتبہ حروب کے نام پر بے شمار ورکروں کو اپنے روزگار سے محروم ہونا پڑتا ہے اور یہ ایسے ورکر ہوتے ہیں جو انتہائی غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں ملک میں ان پر گھر بار کی ذمہ داریاں ہوتی ہیں ۔ اپریل 2013 میں بھی حروب کے نام پر بے شمار ورکروں کو اپنے ملک واپس ہونا پڑا ۔ اسی طرح نومبر 2013 میں بھی حروب قانون کے تحت ہزاروں کی تعداد میں ورکروں کو واپس ہونا پڑا ۔ ایسے ہی ورکروں نے اب حکومت سعودی عرب سے درخواست کی ہے کہ وہ حروب قانون کا از سر نو جائزہ لے کر ان لوگوں کو دوبارہ مملکت میں روزگار حاصل کرنے کی اجازت دے جنہیں 2013 میں اور اسکے بعد حروب کے تحت ملک سے نکالا گیا تھا ۔ خود حیدرآباد میں ایسے بے شمار لوگ ہیں ان کا کہنا ہیکہ سعودی کے نئے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ایک رحمدل و خداترس حکمراں ہیں ۔ انہوں نے حال میں اقتدار سنبھالا ہے ۔ ایسے میں اگر وہ حروب سے متاثرہ ورکروں کی مملکت میں آمد پر پابندی برخاست کرتے ہیں تو اس اقدام سے ہزاروں غریب تارکین وطن ورکروں کو فائدہ ہوگا اور ان کے خاندان دعا گو رہیں گے ۔