فی گھنٹہ 15 روپئے ، اب کرائے کی بائیک بھی دستیاب

حیدرآباد ۔ 5 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : ایک زمانہ تھا جب شہر کے تقریبا ہر محلے میں ایک سیکل ٹیکسی ہوا کرتی تھی جہاں سیکل سیکھنے والے بچے 50 پیسے تا 1-50 روپیہ فی گھنٹہ کے حساب سے اپنی سہولت کی سائز کی سیکل کرائے پر حاصل کرتے تھے جب کہ بڑے سائز کی سیکل 2 روپئے فی گھنٹہ کے حساب بھی دستیاب ہوتی تھی لیکن اب زمانہ تو بدل گیا لیکن کرائے کی گاڑی مختلف انداز میں دستیاب ہیں اور اب ان میں ایک اور باب کا اضافہ ہونے جارہا ہے جیسا کہ شہر میں اب بائیک 15 روپئے فی گھنٹہ کے حساب سے دستیاب ہوگی ۔ تفصیلات کے بموجب ’ڈرائیو زی ‘ کمپنی جو کہ بنگلور ، منگلور ، میسور اور گوا میں 1700 بائیکس کرائے پر چلاتی ہے اور اب اس نے حیدرآباد کو اپنی تجارت کے لیے منتخب کیا ہے ۔ حیدرآباد میں 500 بائیکس جن میں اسکوٹرس بھی شامل ہیں کرائے کے لیے فراہم کی جائیں گی ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ’ ڈرائیو زی ‘ کمپنی کے بانی اور سی ای او مسٹر سنگھ نے کہا کہ حیدرآباد اس طرح کے اختراعی تجارت کے لیے بہترین مقام ہے کیوں کہ کرائے کی ٹو وہیلر روایتی آٹو اور ٹیکسی سے کافی سنسنی سواری ہوگی کیوں کہ مسافرین مختصر مسافت کے لیے فی گھنٹہ 15 روپئے کے حساب سے حاصل کرسکتے ہیں ۔ علاوہ ازیں ہفتہ وار طرز پر خواہش مند حضرات 6.8 روپئے فی کلو میٹر کے حساب سے گاڑی کرائے پر حاصل کرسکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ اس طرز کے کاروبار کے آغاز سے لے کر آج تک مذکورہ کمپنی نے 1300 گاڑیوں کو عوام کی خدمات میں فراہم کردیا ہے جب کہ ماہ اگست تک مزید 10 ہزار گاڑیوں کی خدمات فراہم کرنے کے منصوبے کو روبہ عمل لایا جائے گا ۔ یہاں یہ حقیقت کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ کمپنی ان افراد کو بھی مدعو کرتی ہے جو کہ اپنے گھروں میں کھڑی بائیک اور کار جو کہ استعمال میں نہیں ہے اسے کمپنی کو فراہم کرتے ہوئے اس کی تجارت میں ساتھی بننے کے خواہاں بھی ہیں ۔ اکثر ہوتا یہ ہے کہ گھر میں کوئی بائیک ، اسکوٹر یا کار کسی وجہ سے خالی رکھی ہوئی ہوتی ہے تو اس طرح کی گاڑی کو کمپنی کو فراہم کرتے ہوئے منافع اور آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے ۔۔