فیڈرل فرنٹ کو روکنے کانگریس اور بی جے پی کے نشانہ پرہوں :کے سی آر

ٹی آر ایس سے تنہا مقابلہ کی ہمت نہیں، مختلف اضلاع میں انتخابی مہم سے چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے الزام عائد کیا کہ ملک میں تیسرے محاذ کے قیام کی کوششوں کو روکنے کیلئے بی جے پی اور کانگریس انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی نہیں چاہتے کہ وہ تھرڈ فرنٹ کیلئے دہلی میں سرگرم ہوں ، لہذا انہیں تلنگانہ تک محدود رکھنے کیلئے متحدہ طور پر مقابلہ کر رہے ہیں۔ کارگزار چیف منسٹر اور ٹی آر ایس کے سربراہ نے آج پارٹی کی انتخابی مہم کے سلسلہ میں ستوپلی ، مدھیرا ، کوداڑ ، مریال گوڑہ اور نلگنڈہ میں عام جلسوں سے خطاب کیا۔ کے سی آر نے بی جے پی اور کانگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ دونوں کے زیر اقتدار ریاستوں میں تلنگانہ کی طرح فلاحی اسکیمات پر عمل آوری نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دونوں پارٹیوں کو اپنی ریاستوں کی اسکیمات کے بارے میں عوام سے وضاحت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی انہیں کانگریس کا ایجنٹ قرار دے رہے ہیں جبکہ راہول گاندھی کا الزام ہے کہ وہ بی جے پی کے ایجنٹ ہیں۔ میں کسی کا ایجنٹ نہیں ہوں ۔ میں تلنگانہ عوام کا ایجنٹ ہوں چونکہ میں نے فیڈرل فرنٹ کی تجویز رکھی ہے ، لہذا مجھ پر تنقید کی جارہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں برقی سربراہی کے سلسلہ میں گمراہ کن بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پاور ریگولیٹری اتھاریٹی نے برقی کے استعمال کے سلسلہ میں تلنگانہ کو پہلا مقام دیا ہے ۔ اس حقیقت کے باوجود وزیراعظم تلنگانہ میں برقی بحران کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کے ذمہ دار عہدے کی جانب سے اس طرح کی بیان بازی نے ملک میں سیاست کے معیار کو گھٹا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی عوام ان کے لئے سب کچھ ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہئے ۔ کے سی آر نے سوال کیا کہ بی جے پی زیر اقتدار 19 ریاستوں میں تلنگانہ کی 10 فیصد بھی فلاحی اسکیمات نہیں ہیں، کسی بھی ریاست میں زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کا انتظام نہیں۔ اس کے باوجود تلنگانہ کو بی جے پی اور کانگریس نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کے ذریعہ ریاست میں خشک سالی کا خاتمہ ٹی آر ایس کی اولین ترجیح ہے لیکن اپوزیشن نے پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ کے سی آر نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی 100 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔ میں نے 100 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کرلیا ہے اور مجھے کامیابی کا یقین ہے۔ انہوں نے عوامی اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تلنگانہ کو نقصان پہنچانے والے چندرا بابو نائیڈو سے کانگریس نے اتحاد کرلیا ہے۔ کانگریس میں ٹی آر ایس سے تنہا مقابلہ کی ہمت نہیں ، لہذا تلگو دیشم کا سہارا لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم کو ووٹ دینا دراصل اپنی آنکھ خود پھوڑ لینا ہے کیونکہ تلگو دیشم تلنگانہ میں اپنے مفادات کی تکمیل چاہتی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ کے پراجکٹس کے خلاف مرکز سے بارہا نمائندگی کی ۔ کے سی آر نے کہا کہ تلگو دیشم 13 نشستوں پر مقابلہ کر رہی ہے اور اس کا برسر اقتدار آنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ میں انتخابی مہم کے ذریعہ خود کو ہمدرد ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ عوام حقیقت سے اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھرائی عوام کو بھڑکانے کیلئے تلگو دیشم نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ دوسری ریاست کی سیاست میں مداخلت کریں۔ کے سی آر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ترقی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے والی ٹی آر ایس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ ہر شخص کا جمہوری حق ہے اور اس کا صحیح استعمال ہونا چاہئے ۔