حکومت کنٹرول کرنے سے قاصر ، سوشیل میڈیا پر کئی مضحکہ خیز تبصرے
حیدرآباد۔23مئی (سیاست نیوز) ملک میں پٹرول کی قیمتوںمیں ہورہے اضافہ پر کوئی کنٹرول نہ ہونے کے سبب عوام میں شدید برہمی پائی جا رہی ہے او رعوام پٹرول کی سابقہ قیمتوں کا تجزیہ کرنے لگے ہیں ۔ہندستان میں 1989 سے 1999کے دوران 10 سال میں پٹرول کی قیمت میں 15.30 کا اضافہ ہوا جبکہ 1999سے 2009 کے درمیان 10سالوں میں پٹرول کی قیمت میں 20.92پیسے کا اضافہ ہوا۔2010تا 2018مئی کے دوران پٹرول کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے تو اس مدت میں پٹرول کی قیمت میں 30.32روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔ 1989 میں ہندستان میں پٹرول کی قیمت 8.50 پیسے فی لیٹر ہوا کرتی تھی جبکہ اس میں بتدریج اضافہ ہوتا گیا اور 10سالوں میں یہ قیمت 23روپئے 80 پیسے تک پہنچ گئی 1999میں پٹرول کی قیمت میں اضافہ کا رجحان دیکھا گیا اور 5مرتبہ ہوئے اضافہ میں پٹرول کی قیمت 2روپئے کے قریب بڑھائی گئی جبکہ سال 2000میں 6 مرتبہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اس مدت میں پٹرول کی قیمت 4 روپئے سے زیادہ بڑھائی گئی اور سال 2000 میں پٹرول کی قیمت 23.80روپئے سے بڑھ کر 28.70 روپئے تک پہنچ گئی ۔ سال 2002میں پٹرول کی قیمت میں 13مرتبہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مرکز میں این ڈی اے حکومت اقتدار میں تھی اس دوران پٹرول کی قیمت 30روپئے 26پیسے تک پہنچ چکی تھی لیکن اس پر قابو پاتے ہوئے سال کے ختم ہونے تک 28.91 روپئے تک پہنچا دی گئی لیکن سال 2003کے اختتام تک پٹرول کی قیمت 32روپئے 70پیسے تک پہنچ گئی لیکن اس اضافہ کے بعد پٹرول کی قیمت میں بھاری اضافہ کا دور شروع ہوا جو کہ بڑھتا ہوا سال 2010 تک 51روپئے 43پیسے تک پہنچ گیا اور اب پٹرول کی قیمت حیدرآباد میں 81روپئے 75پیسے تک پہنچ چکی ہے اور پٹرول کی قیمت پر حکومت کا کنٹرول باقی نہ ہونے کے سبب پٹرول کی قیمت میں اضافہ کی باضابطہ کوئی اطلاع جاری نہیں کی جا رہی ہے بلکہ جس طرح روپئے کی قدر و قیمت میں کمی و زیادتی ہوتی ہے اسی طرح پٹرول کی قیمت بھی کب بڑھ رہی ہے اس کا پتہ نہیں چل رہا ہے اور عوام خاموشی سے اضافی قیمت ادا کرنے پرمجبور ہیں ۔ مرکزمیں بھارتیہ جنتا پارٹی کو جس وقت اقتدار حاصل ہوا تھا اس وقت دہلی میں پٹرول کی قیمت 71روپئے 41پیسے تھی لیکن اب اندرون 4سال پٹرول کی قیمت میں 10روپئے سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت میں بھاری گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے اس کے باوجود ہندستان میں پٹرول کی قیمت میں زبردست اضافہ ہوتا جا رہاہے اور آئندہ دنوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتو ںمیں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے جس کی بنیادی وجہ تیل کی قیمت پر حکومت کے کنٹرول کی برخواستگی ہے۔ پٹرول کی قیمت میں ہونے والے اضافہ سے متعلق سوشل میڈیا میں کئی ایک مضحکہ خیز تبصرے کئے جا رہے ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی قائدین کی جانب سے سابقہ دور حکومت میں پٹرول کی قیمت میں معمولی اضافہ پر کئے جانے والے ریمارکس یاد دلائے جا رہے ہیں۔ ڈیزل ہندستان میں سال 2010تک بھی 12 روپئے فی لیٹر فروخت کیا جا تا تھا اب اس کی قیمت 67 سے تجاوز کرچکی ہے ۔ ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے سبب ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتو ںمیں بھی بھاری اضافہ کا خدشہ ہے۔