فہرست رائے دہندگان پر 25 ستمبر تک نظر ثانی

بوتھ واری عہدیداروں سے ربط کرنے کا مشورہ ، کمشنر جی ایچ ایم سی دانا کشور
حیدرآباد۔14ستمبر(سیاست نیوز) فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کے کاموں کو تیزکرنے اور عوام کو رائے دہی کے جمہوری عمل کو شفاف بنانے میں اپنا حصہ ادا کرنے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اپیل کی گئی ہے اور عوام کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی خواہش کی گئی ہے کہ وہ مسودہ فہرست رائے دہندگان کے ساتھ موجود بوتھ لیول عہدیداروں کے ساتھ اپنے بوتھ سطح کے ایجنٹس کو رکھیں تاکہ عوام کو مسودہ فہرست رائے دہندگان کا مشاہدہ کرنے میں آسانی ہوسکے ۔ 25ستمبر تک جی ایچ ایم سی کی جانب سے فہرست رائے دہی پر نظر ثانی کا کام شہر حیدرآباد کے 15حلقہ جات اسمبلی میں جاری رہے گا اور اس دوران بوتھ لیول عہدیداروں مراکز رائے دہی پر موجود رہیں گے ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی مسٹر دانا کشور نے بتایاکہ عوام کی سہولت کے لئے شہر حیدرآباد کے 15اسمبلی حلقہ جات کے ای آر اوز کے راست موبائیل نمبر بھی جاری کردیئے گئے ہیں تاکہ عوام کو کسی بھی طرح کی مشکلات کی صورت میں وہ راست ان اعلی عہدیداروں سے رابطہ قائم کریں جو کہ حلقہ اسمبلی کے نگران عہدیدار ہیں۔ مسٹر دانا کشور نے بتایا کہ بوتھ لیول عہدیداروں کے پاس 10ستمبر کو جاری کردہ فہرست رائے دہندگان پہنچا دی گئی ہیں اور اس فہرست کو نقائص سے پاک بنانے کیلئے عوامی تعاون درکار ہے۔ ضلع الکٹورل آفیسر نے ہر اسمبلی حلقہ کے الکٹورل رجسٹریشن آفیسر کے موبائیل نمبر جاری کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ انہیں اپنے ناموں کی جانچ یا اندراج میں اگر کوئی مشکل پیش آرہی ہے تو ایسی صور ت میں وہ ای آر او سے ربط پیدا کریں۔انتخابی عمل کے دوران فہرست رائے دہندگان کو شفاف بنانے کے لئے متعدد سیاسی جماعتوں کی جانب سے نمائندگیا ں کی گئی ہیں جس میں بوگس ووٹ کو حذف کرنے کے علاوہ ان مکانات بھی جائزہ لینے ورا رائے دہندوں کی تنقیح کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جن مکانات میں 50 سے زائد رائے دہندوں کے نام درج ہیں۔ جی ایچ ایم سی عہدیدارو ںنے بتایا کہ پرانے شہر کے علاقو ںمیں کئی حلقہ جات اسمبلی میں ایسے رائے دہندوں کی بڑی تعداد موجود ہے جو کرایہ کے مکانات میں رہتے ہوئے نام درج کرواچکے ہیں لیکن اب وہ ان پتوں پر دستیاب نہیں ہیں۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میں موجود ایسے رائے دہندوں کے ناموں کو حذف کرنے سے قبل ان جائیدادوں کے مالکین کو نوٹس جاری کی جائے گی جن کے مکان میں بھاری تعداد میں رائے دہندوں کا اندراج کیا گیا ہے اور ان سے مکینوںکی تفصیل حاصل کی جائے گی تاکہ فرضی ناموں کو حذف کرنے میں کوئی دشواری نہ ہو۔