کسانوں کی شکایت پر معاوضہ کی ادائیگی کے لیے تیار ، بی بی پاٹل ٹی آر ایس ایم پی کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) ظہیر آباد کے رکن پارلیمنٹ بی بی پاٹل نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ انہوں نے فوڈ پروسیسنگ کمپنی قائم کرنے کیلئے کسانوں کی زمینات کم قیمت پر حاصل کرلی ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ نے ظہیر آباد میں فوڈ پروسیسنگ کمپنی سے متعلق ان پر عائد کردہ الزامات کی مذمت کی۔ کمپنی کیلئے اراضیات کی خریدی کے سلسلہ میں انہیں غیر ضروری طور پر ملوث کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے 700 ایکر اراضی خریدی گئی جو کمپنی کے نام پر ہی ہے۔ اس کمپنی میں ان کی کوئی حصہ داری نہیں بلکہ وہ صرف ایک ذیلی کمپنی ہے۔ اس سے وابستہ افراد کے ساتھ کوئی تجارتی تعلقات یا حصہ داری نہیں ہے۔ بی بی پاٹل نے کہا کہ اگر کسان اراضیات کی کم قیمت کے بارے میں ان سے شکایت کریں تو وہ انہیں معاوضہ دلانے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تحصیلدار کے ذریعہ جائزہ لینے کے بعد بھی اراضیات کی خریداری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کیلئے اراضیات کس طرح خریدی گئی ، وہ لاعلم ہے تاہم انہیں صرف اس بات سے دلچسپی تھی کہ ظہیر آباد میں کمپنی کے قیام سے مقامی افراد کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ پاٹل نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں تلنگانہ ہر شعبہ میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ چیف منسٹر نے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے علاوہ کئی ایسے اقدامات کئے جن کا انتخابی منشور میں تذکرہ نہیں کیا گیا۔ شادی مبارک، کلیان لکشمی اور غریبوں کیلئے وظائف جیسی فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں تلنگانہ ملک بھر میں سرفہرست ہے ۔ چیف منسٹر مشن بھگیرتا کے تحت ہر گھر کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ چیف منسٹر کی جانب سے اس پروگرام پر خصوصی دلچسپی لی گئی اور یہ پراجکٹ بہر صورت مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس دور حکومت میں سابق میدک ضلع کی ترقی کیلئے کئی ایک اقدامات کئے گئے ہیں جو عوام کیلئے اطمینان اور خوشی کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے ترقیاتی پراجکٹس میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن چیف منسٹر منصوبہ پر عمل آوری کے سلسلہ میں دھن کے پکے ہیں اور کوئی بھی طاقت ان کے عزائم کو کمزور نہیں کرسکتی۔