عام آدمی کی خاص بات
فوزیہ بیگم چلچلاتی دھوپ میں دوسروں کو بچانے چلمن بنا رہی ہیں
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مئی : ( نمائندہ خصوصی ) : غریب عوام کی زندگی میں مسائل کا انبار ہوتا ہے اور انہیں 2 وقت کی روٹی کے لیے 24 گھنٹے سخت دوڑ دھوپ کرنی پڑتی ہے ۔ گھر کے ذمہ دار مرد کی سخت محنت کے بعد بھی جب 2 وقت کی روٹی میسر نہیں ہوتی ہے تو پھر گھر کی خواتین چار دیواری کو پھلانگ کر محنت مزدوری کے لیے باہر آجاتی ہے اور اسے سخت دھوپ ، تیز بارش اور کڑاکے جاڑے کے باوجود وہ پیٹ کی بھوک مٹانے کے لیے مزدوری میں مصروف ہوجاتی ہیں ۔ ایسی ہی ایک محنت کش خاتون کا نام فوزیہ بیگم ہے جو کہ غربت سے لڑائی جاری رکھنے اور اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے سخت محنت کررہی ہیں ۔ فوزیہ جن کی عمر تقریبا 40 برس ہے ۔ گفتگو کے دوران کہا کہ وہ مالاکنٹہ کی رہنے والی ہیں جن کے شوہر سید نظام الدین رکشہ چلاتے ہیں ۔ فوزیہ کو 2 لڑکے اور ایک لڑکی ہے جو کہ 5 ویں اور پہلی جماعت میں سرکاری مدرسہ میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ فوزیہ بیگم نمائش میدان پر بانس کے ذریعہ چلمن ، بیانروں کے درمیان لگنے والی لکڑیاں اور اس طرح کے کاموں میں مشغول رہنے والے سینکڑوں خواتین میں ایک مسلم خاتون ہیں ۔ نمائش میدان پر جو محنت کش خواتین کام کرتی ہیں ان میں 99 فیصد خواتین غیر مسلم ہیں اور ان کا تعلق آندھرا سے ہے لیکن وہ ایک عرصہ دراز سے یہاں کام کررہی ہیں ۔ ان خواتین میں فوزیہ بیگم ایک مسلم خاتون ہیں جو کہ ایک جھونپڑی جس کی چھت اور دیواریں پلاسٹک کے ہیں لیکن اس خاتون کے ارادے کافی بلند ہیں کیوں کہ وہ اس لیے محنت کررہی ہے کہ اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرتے ہوئے ان کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے کوشاں ہے ۔فوزیہ بیگم جو اس چلچلاتی دھوپ میں سڑک پر بیٹھ کر بانس کے چلمن اور لکڑیوں کی تیاری کے ساتھ دوسری اشیاء کی تیاری میں مصروف رہتی ہیں ۔ انہوں نے اپنی محنت کے ذریعہ پھر ایک مرتبہ اس مثل کو صحیح ثابت کردیا ہے کہ ’’ عورت گھر کو جنت بناتی ہے ‘‘ ۔۔