نوٹ بندی میں قوم پرستی تھی تو فوجی بھرتیوں میں بھی قوم پرستی ہونی چاہئے
ممبئی۔ 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج کہا کہ فوجی بھرتیوں کے امتحانی پرچہ کے افشاء سے مودی حکومت کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے اور بی جے پی کو اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنا چاہئے۔ بی جے پی کی زعفرانی حلیف نے وزیر دفاع منوہر پاریکر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ پھر ایک مرتبہ گوا کے چیف منسٹر بننا چاہتے ہیں لیکن جب وہ اس (وزیر دفاع کے) عہدہ پر ہیں، انہیں اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دینا چاہئے۔ شیوسینا نے اپنے ترجمان مرہٹی روزنامہ ’’سامنا‘‘ کے اداریہ میں لکھا کہ ’’یونیورسٹیوں اور دیگر امتحانات کے پرچوں کا افشاء تو ہوتا ہی رہتا ہے لیکن اب تو آرمی رکروٹمنٹ امتحان کے سوال بند پرچے بھی محفوظ نہیں رہے۔ یہ افشا ایک ایسے وقت ہوا ہے جب ہمارے سپاہی اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔ اس سے حکومت کا پارہ پارہ ہوگیا۔ ’’سامنا‘‘ نے مزید کہا کہ شیوسینا کا موقف ہے کہ یہ مسئلہ چونکہ قومی سلامت سے تعلق رکھتا ہے چنانچہ بی جے پی کو آگے آتے ہوئے اس کی مکمل ذمہ داری قبول کرلینا چاہئے۔ ’’سامنا‘‘ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’’وزیراعظم اکثر قوم پرستی اور قربانیوں کی باتیں کیا کرتے ہیں لیکن ان کی باتیں ان کے عمل سے ہم آہنگ نظر نہیں آتیں۔ اگر نوٹ بندی میں قوم پرستی تھی تو یہ (قوم پرستی) آرمی رکروٹمنٹ میں بھی ہونی چاہئے‘‘۔ واضح رہے کہ آرمی رکروٹمنٹ بورڈ کے امتحانات پرچوں کے افشاء کی خفیہ اطلاعات ملنے کے بعد پولیس نے 25 فروری کی شب گوا اور مہاراشٹرا میں بیک وقت کئی دھاوے کرتے ہوئے 18 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔