فن خطاطی کو نئی نسل میں منتقلی کیلئے ٹریننگ کلاسیس بے حد معاون

ادارہ سیاست کے خطاطی کلاسیس کا اختتامی جلسہ ، انعامات کی تقسیم ، جناب زاہد علی خاں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : اردو اور عربی رسم الخط میں خوشخطی اور خطاطی سے بہت خوبصورتی آتی ہے ۔ فن خطاطی ایک قدیم فن ہے جو فارسی ، عربی کے ساتھ اردو میں بھی ہے ۔ نئی نسل کو فن خطاطی سے واقفیت اور ان میں شوق پیدا کرنے کے لیے خطاطی کی کلاسیس نہایت مفید اور معاون ثابت ہوتی ہیں چنانچہ سیاست اس کا ہر سال ماہ گرما کی تعطیلات میں اہتمام کرتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے یہاں محبوب حسین جگر ہال عابڈس پر خطاطی کورس کے اختتامی جلسہ میں انعامات تقسیم کرتے ہوئے کیا اور جناب نعیم صابری خطاط کے خدمات کی ستائش کی اور کہاکہ ان کے تیار کردہ کتبے عربی اور اردو میں ایک شاہکار ہیں جن کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر نمائش ہورہی ہے اور زندگی کے مختلف شعبہ جات کی شخصیات ان کے مشاہدے کے بعد ان شہ پاروں کو تاریخ ساز قرار دے رہے ہیں ادارہ سیاست ان کے لیے سیاست آرٹ گیلری بنا کر الگ شعبہ بنایا ہے ۔ جناب زاہد علی خاں نے عربی اور اردو خطاطی کے مقابلہ میں جیتنے والے طلباء وطالبات کو نقد انعامات عطا کئے جس میں پہلا انعام چھ طلبہ کو تین ہزار روپئے فی کس ، دوسرا انعام دو ہزار روپئے چھ طلبہ کو فی کس ، تیسرا انعام ایک ہزار چھ طلبہ کو اور 4 طلبہ کو ترغیبی انعامات دئیے گئے اور کہا کہ انعامات کے حصول سے طلبہ میں حوصلہ بڑھتا ہے اور فن خطاطی کے شوق میں اضافہ ہوتا ہے ۔ انعامات کے علاوہ اسنادات اور تحفے سی ڈیز بھی دئیے گئے ۔ سال حال اردو خطاطی کی گرمائی کلاسیس میں بے شمار مرد و خواتین اور لڑکے / لڑکیوں نے حصہ لیا ۔ اس کی یہ نمایاں خصوصیت تھی کہ اس میں تین سال کی معصوم روزی کانونٹ کی نرسری کی طالبہ سمیر اور 90 سال کے ضعیف محمد عمر شامل ہیں ۔ جنہوں نے یہ فن خطاطی کو سیکھا ۔ نعیم صابری کے ہونہار فرزند فہیم معاون تھے ۔ عبدالطیف آرٹسٹ اور علی بن الگتمی موجود تھے ۔ ایم اے حمید نے نظامت کے فرائص انجام دئیے اور آخر میں شکریہ ادا کیا ۔۔