فلسطینیوں کی لہولہان نعشیں دیکھ کر اقوام متحدہ عہدیدار رو پڑے

غزہ ۔ /31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ کارروائیوں میں جاں بحق ہونے والے معصوم بچوں و خواتین اور نوجوان فلسطینیوں کی لہولہان نعشیں دیکھ کر اقوام متحدہ کے عہدیدار بھی رو پڑے ۔ اس تباہی کی رپورٹنگ کرنے والے مغربی صحافی بھی مضطرب دکھائی دیئے ۔ کئی صحافیوں کو خاص کر خاتون صحافی کو آن لائین رپورٹنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت پر آنسو بہاتے ہوئے دیکھا گیا ۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار نے جو غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں سے ہونے والی تباہی اور خون ریزی کے مناظر دیکھتے ہوئے اپنے غم و صدمہ کو برداشت نہیں کرسکے ۔ کشٹفر گینس کے یہ مناظر تکلیف دہ تھے ۔

شمالی غزہ میں ایک رفیوجی کیمپ کے اندر اسکول پر اسرائیلی بمباری کے بعد وہاں پر خون میں لت پت نعشوں اور پھٹے کٹے انسانی اعضاء کو دیکھنے کے بعد وہ گرپڑے ۔ اس حملے میں تقریباً 20 فلسطینی مرد خواتین و بچے ہلاک ہوئے تھے ۔ ان کے خلاف 100 سے زائد زخمی بتائے گئے ہیں ۔ الجزیرہ ٹی وی چیانل نے اقوام متحدہ کے عہدیدار مسٹر کشٹفر گینس سے انٹرویو لیا جو بظاہر مضطرب اور بے تاب نظر آرہے تھے ۔ ان کے آنکھوں سے آنسو رواں تھے ۔ وہ کچھ کہنے کیلئے اپنے گل گیر آواز کو درست کرنے کی کوشش کی اور تھوڑی دیر ٹھہر کر گہری سانس لینے کے بعد حالات کی منظر کشی کی ۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی مظلومیت پر اپنے دکھی دل کا اظہار کیا ۔ جبلیہ پناہ گزیں کیمپ میں ایک اسکول پر حملے کے متاثرین سے انہوں نے بات چیت کی ۔ جن کے جسم سے خون بہہ رہا تھا ۔ یہ لوگ اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے بچنے کیلئے اپنے گھروں سے نکل کر اس اسکول میں پناہ لئے ہوئے تھے

لیکن ظالم یہودی فوج نے اسکول میں پناہ لینے والوں کو بھی نہیں بخشا ۔ مشرقی غزہ میں اقوام متحدہ راحت کاری اور بچاؤ کاری خدمات انجام دینے والی ایجنسی کے سینئر ڈائرکٹر کشٹفر گنیس کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کو سلب کرلیا گیا ہے ۔ یہاں تک کہ بچوں کو بھی آزادی سے محروم کردیا گیا ۔ اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو 17 مرتبہ بتایا کہ یہ ایک اسکول ہے ۔ غزہ کا سب سے بڑا پناہ گزیں کیمپ یہی قائم کیا گیا ہے ۔ یہاں تمام معصوم فلسطینی شہری مقیم ہیں جو اپنی جان بچانے کیلئے گھروں کو چھوڑ کر آئے ہیں لیکن یہودی فوج نے اقوام متحدہ عہدیداروں کی اس التجا کو بھی نظرانداز کردیا ۔ غزہ میں اسرائیلی تباہ کاری انتہاء کو پہونچ گئی ہے۔ اس نے آج یہ بھی عہد کیا کہ وہ غزہ میں اپنی کارروائیوں کو وسعت دے گا ۔ حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کیلئے بمباری کی جائے گی ۔

اسرائیل نے غزہ میں 24 روزہ فوجی کارروائی کو وسعت دیتے ہوئے 16 ہزار سپاہیوں کو سرگرم کردیا ہے ۔ اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 1400 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ ان میں زیادہ تر شہری بتائے گئے ہیں ۔ وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے عہد کرلیا ہے کہ حماس کے بنائے گئے تمام سرنگوں کا تباہ کردے گا ۔ یہ سرنگیں اسرائیل میں دراندازی کیلئے بنائی گئی تھیں ۔ کابینہ کے اجلاس سے قبل بات کرتے ہوئے نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی فوج اس وقت سرنگوں کو تباہ کرنے کے کام میں لگی ہوئی ہے ۔ ہم نے اب تک درجنوں سرنگیں تباہ کردی ہیں اور مابقی سرنگوں کو بھی تباہ کردیا جائے گا ۔

اسرائیل دہشت گرد ملک :صدربولیویا
٭ بولیویا کے صدر ایومورلیس نے اسرائیل کو ایک دہشت گرد ملک قرار دیا اور انہوں نے اس ملک کے ساتھ دیرینہ ویزا استثنیٰ معاہدے کو چاک کردیا ۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے خلاف بطور احتجاج انہوں نے یہ معاہدہ مسترد کردیا ہے ۔ ایومورلیس نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت صرف اسرائیل کے وزیٹرس ویزا کیلئے درخواست دیگی۔