مقبوضہ بیت المقدس،18ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے پروفیسر کو آج رہا کردیا گیا۔ غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں کے مکانات منہدم کرنے سے روکنے والے امریکہ کے قانون کے پروفیسر کو اسرائیلی فوج نے ایک روز حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔واضح رہیکہ ایک روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے 66 سالہ فرینک رومانو کو گرفتار کرکے بیت المقدس کی جیل میں منتقل کردیا تھا۔گرفتار پروفیسر کے دوست نے بتایا تھا کہ فرینک رومانو فرانس کی شہریت بھی رکھتے ہیں جسے 2 فلسطینیوں کے ہمراہ خان العمر گاؤں کے پاس سے گرفتار کیا گیا۔’یو ایس اے ٹو ڈے ‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اٹارنی جنرل گیبی لاسکی نے بتایا کہ امریکی پروفیسر کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا۔گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ کے حوالہ سے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر مہندم کرنے کیلئے لائے گئے ہیوی مشین کے سامنے فرینک رومانو احتجاجاً کھڑے ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد اسرائیل فوجیوں نے نقص امن کا الزام لگا کر 3 افراد کو گرفتار کیاتھا۔