کمزور طبقات و اقلیتوں کی بھلائی حکومت کی اولین ترجیح : ایم ایل سی پربھاکر کا بیان
حیدرآباد۔30۔ جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل کے پربھاکر نے کہا کہ ترقی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری اور عوام کو اسکیمات سے فائدہ پہنچانے میں تلنگانہ ریاست ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ ریاست کی ترقی اور حکومت کی مقبولیت سے کانگریس پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کو تین سال مکمل ہوئے اور اس قدر مختصر عرصہ میں تلنگانہ نے ملک کی نمبر ون ریاست کا موقف حاصل کرلیا ہے۔ ملک کی دیگر ریاستیں تلنگانہ کو مثال کے طور پر پیش نظر رکھتے ہوئے اسکیمات کے آغاز کا منصوبہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں ، کمزور طبقات اور اقلیتوں کی بھلائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت نے فی ایکر 4000 روپئے کی امدادی اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے۔ پربھاکر نے کہا کہ ریاست کی ترقی کو برداشت نہ کرتے ہوئے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی پر اتر آئی ہے۔ ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے عدالت میں مقدمات دائر کئے جارہے ہیں۔ پربھاکر نے کہا کہ عوام کانگریس دور حکومت سے اچھی طرح واقف ہیں۔ 10 برسوں میں کانگریس قائدین نے عوامی بھلائی کے بجائے اپنی شخصی بھلائی پر توجہ مرکوز کی ۔ پربھاکر نے ایس سی زمرہ بندی کے مسئلہ پر راؤنڈ ٹیبل اجلاس کو مضحکہ خیز قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور دیگر جماعتیں درج فہرست اقوام کے ساتھ جھوٹی ہمدردی کا اظہار کر رہی ہے۔ انہیں زمرہ بندی سے زیادہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی فکر ہے۔ راؤنڈ ٹیبل اجلاس میں کانگریس ، بی جے پی اور دیگر تنظیموں کے قائدین نے حکومت کے خلاف جس طرح الزام تراشی کی ہے، اس سے عوامی تائید حاصل نہیں ہوسکتی۔ کانگریس دور حکومت میں ڈسمبر 2014 ء میں ایس سی زمرہ بندی کے حق میں اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی۔ اس وقت مرکز میں کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت برسر اقتدار تھی لیکن کانگریس قائدین نے مرکز سے زمرہ بندی کے حق میں فیصلہ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین زمرہ بندی کی تائید کر رہے ہیں، انہیں مرکزی حکومت پر دباؤ بناتے ہوئے زمرہ بندی کے حق میں فیصلہ کیلئے مجبور کرنا چاہئے۔ ٹی آر ایس حکومت ایس سی زمرہ بندی کے حق میں سنجیدہ ہے، لہذا دونوں ایوانوں میں قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم آر پی ایس کے قائد مندا کرشنا مادیگا بعض سیاسی جماعتوں کے اشارہ پر کام کر رہے ہیں ۔ رکن قانون ساز کونسل پی رویندر نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ترقی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے عوام کو نقصان پہنچانے اپوزیشن کا اہم مقصد ہے۔ اپوزیشن کو عوام کی فلاح و بہبود سے زیادہ سیاسی مقصد براری کی فکر ہے۔