یوپی انتخابات کے بعد حالات تبدیل ، ایس آئی اوکی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس ، شرکاء کا اظہار خیال
حیدرآباد۔26مارچ(سیاست نیوز) اِسٹوڈنٹ اسلامک آرگنائزیشن ( ایس آئی او) کے زیر اہتمام ’’ یونیورسٹیز میں پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کاتحفظ‘‘ کے عنوان پر ایک گول میز کانفرنس منعقد ہوئی۔ صدر ایس آئی او تلنگانہ لائق احمدخان نے نگرانی کی جس میں عثمانیہ یونیورسٹی‘ ایچ سی یو‘ مانو کی طلبہ تنظیموں کے ذمہ داران اور پروفیسرس نے شرکت کی ‘ جن میںقابلِ ذکر پروفیسر ویشویشوار رائو‘ محترمہ خالدہ پروین ‘ این نریش ‘ این چمار کے نام شامل ہیں۔ پروفیسر ویشویشو رائو نے کہاکہ یونیورسٹیز میں پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کو چاہئے کہ وہ بحث او رمباحث کے ماحول کو قائم رکھیںجو ان کا جمہوری حق ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ فسطائی طاقتیں ان سے یہ حق چھینے کی کوشش کررہے ہیںتاکہ پسماندہ طبقات کے نوجوان تعلیم سے محروم ہوکر واپس اپنے مقام کو چلے جائیں۔ویشوویشو ار رائو نے کہاکہ اترپردیش اسمبلی کے انتخابی نتائج منظر عام پر آنے کے بعدحالات یکسر تبدیل ہوگئے اور فسطائی طاقتوں کے حوصلوں کو مزیدتقویت ملی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فسطائی طاقتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر عوام میںشعو ر بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محترمہ خالدہ پروین ایس ڈبلیو آئی نے گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قومی یونیورسٹیز میںدلت او رمسلم اقلیتی طلباء کے ساتھ ہراسانی ایک تشویش ناک عمل ہے جس میں روز بہ روز اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ جناب لائق احمد خان نے کہاکہ روہت ویمولہ ‘ نجیب احمد کے بعدکرش کی موت قومی یونیورسٹیزمیںپسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کی حفاظت پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرش کے متعلق یہ بات عام ہے کہ وہ ایک بہادر نوجوان تھا مگر اس نے خودکشی کیوں کی ‘ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب جی این یو انتظامیہ کو دینا پڑے گا ۔