فرقہ وارانہ ہم آہنگی و آپسی بھائی چارہ تلنگانہ کی تہذیب

تلنگانہ ریسورس سنٹر کا مذاکرہ ، پروفیسر لکشمن کا خطاب

حیدرآباد۔7ستمبر(سیاست نیوز)سنہری تلنگانہ ریاست کی تشکیل کو یقینی بنانے کے لئے تلنگانہ تحریک کے عظیم جہدکار کالوجی نارائن رائو کے تاثرات پر عمل کو ضروری قراردیتے ہوئے پروفیسر لکشمن نے کہاکہ فرقہ وارانہ ہم اہنگی اور آپسی بھائی چارہ تلنگانہ کی قدیم تہذیب کا حصہ ہے جس کو متاثر کرنے کے لئے متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام سے ہی کوششیں کی جاتی رہی مگر کالوجی نارائن رائو جیسے دانشوروں نے تلنگانہ کی تہذیب کو قائم رکھنے کے لئے اپنی آخری سانس تک جدوجہد کو جاری رکھا۔تلنگانہ ریسور س سنٹرکے ہفتہ واری 138ویں مذاکرے ’’تلنگانہ تحریک کے متعلق کالوجی کے تاثرات اور پلان آف ایکشن ‘‘ سے صدارتی خطاب کے دوران پروفیسر جی لکشمن نے مزید کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے قیام سے قبل تلنگانہ کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارہ ساری دنیا کے لئے ایک مثال تھی مگر تلنگانہ اور آندھرا کے انضمام کے بعد تلنگانہ کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو توڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر سازشیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ تمام سازشوں کو ناکام بنانے میں بھی کالوجی نارائن رائو جیسی شخصیتوں نے اہم رول ادا کیا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ کالوجی کی سونچ اور تلنگانہ تحریک کے متعلق نظریات کی بڑی پیمانے پر تشہیر تلنگانہ کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مستحکم کرنے کا بہترین ذریعہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے سرکاری طور پر کالوجی کی صد سالہ تقریب منانے اور کالوجی کے متعلق لٹریچر کو تلنگانہ کے تعلیمی نصاب میںشامل کرنے کا بھی اس موقع پر تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا۔ صدر کالوجی فاونڈیشن حیدرآباد مسٹر ٹی پربھاکر ‘ ڈاکٹر جی جالندھر ریڈی کے علاوہ دیگر نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کیا۔