سماجی ‘ تعلیمی اور معاشی پسماندگی کی اساس پر تحفظات کی حمایت ۔ مرکزی وزیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 3 اپریل ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ فرقہ وارانہ تحفظات سے ملک تقسیم ہوجائیگا ۔ اسی لئے بی جے پی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے ریاست میں مسلم کوٹہ میں اضافہ کی تجویز کی مخالفت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو ان تحفظات کی مخالفت کرنے کا پورا حق حاصل ہے ۔ ہم فرقہ وارانہ بنیاد پر تحفظات کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا صرف ٹی آر ایس کی وجہ سے نہیں کیا جا رہا ہے ۔ جب راج شیکھر ریڈی نے تحفظات فراہم کئے تھے ہم نے اس کی مخالفت کی ۔ جب چندرا بابو نے تجویز پیش کی تھی ہم نے اس کی مخالفت کی اور جب ٹی آر ایس اس تجویز کو عملی شکل دیگی ہم اس کی مخالفت کرینگے ۔ ہمارے خیال میں فرقہ وارانہ خطوط پر تحفظات سے ملک تقسیم ہوجائیگا ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بی جے پی ‘ ریاستی حکومت کی تائید کریگی اگر یہ تحفظات سماجی ‘ تعلیمی یا معاشی پسماندگی کی بنیاد پر دئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں بھی غریب لوگ ہیں۔ اگر یہ لوگ سماجی ‘ تعلیمی اور معاشی اعتبار سے پسماندہ ہیں تو انہیں تحفظات دئے جانے چاہئیں لیکن مذہب کی بنیاد پر نہیں ۔ بی جے پی فرقہ وارانہ خطوط پر تحفظات کی مخالف ہے ۔ نائیڈو نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر اور سردار پٹیل نے کہا تھا کہ ہم مذہب کی بنیاد پر تحفظات نہیں دے سکتے اسی لئے ہمارے سابقہ قائدین نے ان کی مخالفت کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت آزاد ہے اور وہ اس تعلق سے قانون بھی بناسکتی ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ اگر ایسا قانون بنایا جاتا ہے تو یہ عدالتوں میں منظور نہیں ہوگا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حکومت مقننہ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کریگی جس میں مسلم تحفظات بل کو منظور کیا جائیگا ۔ بی جے پی کی جانب سے ٹی آر ایس حکومت کی اس تجویز کے خلاف مسلسل مہم چلائی جا رہی ہے اور اس نے تحفظات فراہمی کو غیر دستوری قرار دیا ہے ۔ تاہم ریاستی حکومت نے کہا کہ مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ مسلمانوں میں پسماندگی کا شکار طبقات کی حالت کو بہتر بنانے تحفظات دئے جا رہے ہیں۔