فرخندہ قتل کیس: چاروں ملزمین کی سزائے موت منسوخ

کابل ۔ 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) افغانستان میں ایک عدالت نے ان چار افراد کی سزائے موت منسوخ کر دی ہے جنھیں مارچ میں ایک مشتعل ہجوم کے ساتھ مل کر ایک خاتون کو ہلاک کرنے کے الزام میں قصوروار پایا گیا تھا۔ جاریہ سال 19 مارچ کو دارالحکومت کابل کے وسط میں ایک مزار پر 28 سالہ فرخندہ کو لوگوں نے قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے الزام میں سنگسار کر کے ہلاک کردیا تھا اور یہ چاروں افراد اس واقعے میں مرکزی کردار تھے۔ فرخندہ کی نعش کو گاڑی تلے روندا گیا اور بعد میں آگ لگا دی گئی۔ اس واقعے کے بعد خواتین کے خلاف ناروا سلوک پر وسیع پیمانے پر احتجاج اور مظاہرے ہوئے تھے۔خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس فیصلے پر غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق فرخندہ نے شاہ دو شمشائرہ مزار پر خواتین کو تعویذ گنڈے فروخت کیے جانے کی مخالفت کی تھی اور وہیں کے تعویذ فروخت کرنے والے نے ان پر جھوٹے الزام لگائے تھے۔