بیشتر حلقوں میںکانگریسی امیدوار کی حمایت ،جماعت اسلامی کے اُخوت ملی کی ستائش
حیدرآباد 28 اپریل (سیاست نیوز) جماعت اسلامی ہند کے بارے میں عام تاثر یہی ہیکہ وہ سوچ سمجھ کر فیصلے کرتی ہے اور اس کے جو بھی فیصلے ہوتے ہیں وہ ملی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی کئے جاتے ہیں۔ موجودہ صورتحال کا بغور جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہیکہ سارے ملک میں فسطائی طاقتیں سرگرم ہوچکی ہیں۔ مذہب کے نام پر رائے دہندوں کو تقسیم کرتے ہوئے و ہ اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل چاہتی ہیں۔ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے کونے کونے میں فرقہ پرستی کا زہر گھولنے میں مصروف ہیں چنانچہ موجودہ لوک سبھا انتخابات اور تلنگانہ آندھرا میں اسمبلی انتخابات ملک کا مستقبل طئے کریںگے ۔ انتخابات اس بات کا بھی فیصلہ کریں گے کہ ملک کو فرقہ پرستوں کے حوالے کیا جائے یا پھر سیکولر طاقتوں کو اقتدار سونپتے ہوئے ہندوستان کو اس کے داخلی دشمنوں سے بچایا جائے ۔ موجودہ پیچیدہ صورتحال میں جماعت اسلامی نے ایسے امیدواروں کی تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے جو فسطائی طاقتوں کوشکست دینے کی صلاحیت اور ملک و ملت کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ جماعت اسلامی ایک پابند ڈسپلن اور منظم جماعت کی حیثیت سے شہرت رکھتی ہے اس لئے قومی و ملی مفادات کو ملحوظ رکھتے ہوئے جن امیدواروں کی تائید کا اعلان کیا ہے ان میں ملک پیٹ، کارروان ،بہادر پورہ ،نامپلی، چارمینا سے مجلس اور یاقوت پورہ سے مجلس بچاو تحریک کے امیدوار مجید اللہ خاں المعروف فرحت خاں اور چندرائن گٹہ سے ڈاکٹر قائم خاں شامل ہیں۔ اس ضمن میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے اخبارات کیلئے اشتہارات بھی جاری کئے گئے ہیں جن میں مہیشورم سے سی پی آئی امیدوار عزیز پاشاہ ،گوشہ محل، ملکاجگیری ،قطب اللہ پور ،سیری لنگم پلی، کوکٹ پلی ،مشیر آباد ،صنعت نگر ،سکندرآباد کنٹونمنٹ ،میڑ چل ،ایل بی نگر ،ابراہیم پٹنم، اپل جیسے حلقوں میںکانگریس کے امیدواروں کی تائید کا اعلان کیا ہے ۔ دوسری طرف جماعت اسلامی نے عنبر پیٹ ،جوبلی ہلز ،خیریت آباد،راجندر نگر جیسے اسمبلی حلقوں سے ویلفیر پارٹی کے امیدواروں کی تائید کی ہے ۔ جماعت اسلامی ہند نے پارلیمانی حلقہ حیدرآباد سے مجلس، سکندرآباد سے کانگریس کے انجن کمار یادو اور ملکاجگیری سے کانگریس کے امیدوار کی تائیدکا اعلان کیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فرحت خاں اور ڈاکٹر قائم خاں کی اس لئے تائید و حمایت کی گئی ہے کیونکہ ان دونوں میں فرقہ پرست طاقتوں سے مقابلہ کی پوری طاقت اور صلاحیت ہے ۔ دوسری طرف مجلسی امیدواروں کی تائید سے متعلق جماعت اسلامی کے فیصلہ پر سیاسی تجزیہ نگاروں بالخصوص مسلمانوں کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے اخوت ملی کا غیر معمولی مظاہرہ کیا ہے حالانکہ مجلس نے ان حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑا کئے ہیں جہاں جماعت اسلامی کی تائیدی ویلفیر پارٹی آف انڈیا نے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے ۔ عوامی حلقوں میں اس بات پر طمانیت کا اظہار کیا جارہا ہیکہ جماعت اسلامی نے یاقوت پورہ سے فرحت خاں اور چندرائن گٹہ سے ڈاکٹر قائم خاں کی تائید کا اعلان کرتے ہوئے جراء ت مندانہ فیصلہ کیا ہے اس طرح اس نے حق گوئی وبے باکی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ہوسکتا ہیکہ مستقبل میں ویلفیر پارٹی آف انڈیا کو جماعت اسلامی کے ان جراتمندانہ فیصلوں کے ثمرات حاصل ہوں ۔