فرانس ۔ 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کی حکومت نے شام میں مبینہ طور پر کیمیائی حملوں میں ملوث ہونے کے شبہ میں تین افراد اور 9 کمپنیوں کے اثاثے منجمد کردیئے ہیں۔ فرانسیسی وزیرخزانہ برونولومیر اور وزیرخارجہ جان ایف لوڈریان نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہیکہ ان پابندیوں کا مقصد شام کے سائنسی ریسرچ سنٹرکی مدد کرنے والے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکہ اور دوسرے ممالک نے شام کے سائنسی ریسرچ سنٹر پر بشارالاسد رجیم کیلئے کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں مدد دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ فرانسیسی وزراء نے مشترکہ بیان میں کہا ہیکہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں مدد دینے یا بیالسٹک کیمیائی ہتھیار حاصل کرنے میں اسد رجیم کی مدد کرنے والی تین شخصیات کے اثاثے منجمد کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو سیرین کیمیائی گیس مواد فراہم کرنے والی 9 کمپنیوں کو بھی بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ ادھر فرانس کے صدر مقام پیرس میں آج 32 ملکوں پر مشتمل ایک کانفرنس ہورہی ہے جس میں شام میں کیمیائی حملوں کے قصور واروں پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔