فتح دروازہ جمال بی کا تکیہ قبرستان پر ناجائز قبضے

ذمہ دار بھی اہل ایمان ، جس زمین میں دفن ہونا ہے اسی زمین پر غیر مجاز تجارت
حیدرآباد ۔ 31 ۔ مارچ : ( نمائندہ خصوصی ) : یہ حقیقت ہے کہ حرام کھانے کی ایک عادت مسلمان کو کئی برائیوں میں مبتلا کردیتی ہے اور برائیوں کی عادت سے وہ گناہ کے گہرے گڑھے میں ڈھکیل دیتی ہے اور گناہ کی وجہ سے دل سخت ہوجاتا ہے جس سے خوف خدا ختم ہونے کے بعد اس کی دنیا کے ساتھ آخرت بھی تباہ و برباد ہوجاتی ہے ۔ ایسا ہی آج کل ہورہاہے ۔ نفسانفسی کے اس دور میں لوگ نہ صرف زندوں کی جائیدادوں کو ہڑپ رہے ہیں بلکہ قبرستانوں پر بھی قبضہ کرتے ہوئے غیر انسانی حرکتوں کے ذریعہ مرحومین کی ارواح کو بھی تکلیف پہنچا رہے ہیں ۔ خوف خدا سے عاری اور مرحومین کے حق سے غافل کچھ ایسے ہی لوگ ہوتے ہیں جو یہ بھول جاتے ہیں کہ جب آنکھ بند ہوگی تو انہیں اسی زمین کے نیچے دفن ہونا ہے لیکن جمال بی کا تکیہ فتح دروازہ کے 400 سالہ قدیم قبرستان پر ایک بااثر شخص بتدریج ناجائز قبضہ کررہا ہے اور اس کی اس غیر انسانی حرکت سے مقامی عوام میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ مذکورہ قبرستان کی وقف بورڈ میں تفصیلات کچھ اس طرح درج ہیں جیسا کہ : Grave yard Jamal Bee out side Fatheh Darwaza, adj H.No.19-2-577, Gaz.6-A, area 15,300sq/yrds, ward-19, page.27/145, Gaz date 09-02-1989, Sl.No.2110 ۔ اس قبرستان پر ایک منظم سازش کے تحت ناجائز قبضہ کیا جارہا ہے اور بتدریج قبضہ کے احاطہ میں ایسے اضافہ کیا جارہا ہے جیسے پانی میں کنجال بڑھ جاتا ہے ۔ افسوس کی بات تو یہ بھی ہے جو شخص ناجائز قبضہ کررہا ہے اس کے ارباب و اجداد کی قبور بھی اسی قبرستان میں موجود ہیں ۔ مقامی عوام نے روزنامہ سیاست کے دفتر پہنچ کر تمام تر تفصیلات سے واقف کروایا بلکہ ساتھ ہی انہوں نے وقف بورڈ کی توجہ اس سمت مبذول کروائی ہے کہ وہ قبرستان کا دوبارہ سروے کرتے ہوئے اس کی زمین کا جائز لیں اور ناجائز قبضہ کو برخاست کروائیں ۔۔