لاپرواہ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرنے کا انتباہ
حیدرآباد۔8مئی(سیاست نیوز) شہر میں غیر مجاز تعمیراتی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں اور کسی بھی علاقہ میں جاری تعمیری سرگرمیوں کے متعلق مکمل تفصیلات حاصل کی جائیں تاکہ غیر مجاز تعمیرات کو فروغ حاصل نہ ہواور انہیں روکا جاسکے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے تمام زونس سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقو ں میں کسی بھی طرح کی غیر مجاز تعمیری سرگرمیوں کی انجام دہی پر روک لگانے کے اقدامات کریں اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں اعلی عہدیداروں کی جانب سے زونل سطح کے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔سیکریٹری وزارت بلدی نظم و نسق مسٹر اروند کمار‘ انچارج کمشنر جی ایچ ایم سی مسز بھارتی ہولیکیری اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ منعقدہ ریاستی وزیربلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بارش کے بعد جو اجلاس منعقد کیا تھا اس اجلاس میں اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اب کہا جا رہاہے کہ جہاں کہیں غیر مجاز تعمیرات جاری ہیں انہیں فوری منہدم کرنے اور تعمیر کروانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ شہر اور شہر کے نواحی و مضافاتی علاقوں میں موسم گرما کے باعث تعمیری سرگرمیاں عروج پر ہیں اور جو علاقے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ان علاقوں میں سیاسی سرپرستی میں تعمیری سرگرمیاں انجام دی جانے لگی ہیں اور ان سرگرمیوں کے خلاف بلدی عہدیداروں کی خاموشی کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے اور کہا جارہا ہے کہ ان سرگرمیوں پر خاموشی اختیار کرنے والے عہدیداروں کو بھی جوابدہ بنانے کی ریاستی وزیر نے تاکید کی ہے۔ شہر کے اطراف بسائی جانے والی نئی بستیوں اور علاقوں میں جہاں بڑی بڑی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے ان کے متعلق عہدیداروں کا کہناہے کہ ان عمارتوں کی تعمیر کے لئے اجازت نامہ تو حاصل کئے گئے ہیں لیکن ان اجازت ناموں کے مطابق تعمیرات انجام نہیں دی جا رہی ہیں جو کہ بلدی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے لیکن تعمیر کرنے والوں کی جانب سے ادھوری تعمیر کے دوران عدالت سے احکام حاصل کئے جا رہے ہیں کہ تاحکم ثانی تعمیر میں مداخلت نہ کی جائے اور نہ ہی تعمیر کو منہدم کیا جائے۔ اس طرح کے احکام حاصل کئے جانے کے سبب عہدیدار کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں۔ جے این ٹی یو کے ماہرین نے شہر میں بارش کے پانی کی تباہ کاریوں کے سلسلہ میں جو رپورٹ پیش کی اس میں بارش کا پانی جمع ہونے کی بنیادی وجوہات میں یہ بھی وجہ بتائی تھی کہ شہر میں جاری من مانی تعمیرات اور نالوں اور تالابوں کے راستوں میں کی جانے والی تعمیرات کے سبب شہر میں بارش کی وجہ سے تباہ کاریاں ہو رہی ہیں۔ ان رپورٹس کے بعد جی ایچ ایم سی کو متحرک ہونے اور فوری غیر مجاز تعمیرات کے خلاف کاروائیوں کے آغاز کی ہدایت دی گئی تھی لیکن اب تک بھی جی ایچ ایم سی عہدیداروں کی جانب سے اس عمل کو قطعیت نہیں دی جا سکی۔