نیویارک۔ 6فروری (سیاست ڈاٹ کام) کئی ٹکنالوجی کمپنیاں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایک خط بھیجنے والی ہیں جس میں انتظامیہ سے درخواست کی جائے گی انہوں نے سات مسلم ممالک پر امریکہ کے سفر کی جو پابندیاں لگائی ہے اس میں تبدیلی کرے ۔خط کے مسودہ کے مطابق کہا گیا ہے ”ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ آپ کو حالیہ حکم نامہ سے ان ویزا کے حامل افراد پر اثر پڑے گا جو یہاں امریکہ میں محنت سے کام کرتے ہیں اور ملک کی کامیابی میں حصہ بنانے میں ہماری کمپنیوں کی ترقی اور روزگار پیدا کرنے میں ہر ملک کے تارکین وطن اہم رول ادا کرتے ہیں۔ان کمپنیوں میں ایپل، فیس بک، گوگل، ٹوئٹر، مائیکرسافٹ اور یاہو وغیرہ بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کی امریکہ آمد پر پابندی لگاد ی ہے ۔ ہزاروں لوگ ہوائی اڈوں پر اور غیر ملکیوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔اپیل میں کہا گیا ہے کہ آپ کا حکم امریکہ کی 50 سال سے زیادہ عرصہ سے چلی آرہی امیگریشن کی پالیسی کے خلاف ہے جس میں ہر چند انصاف پرہی رہی ہے اور کچھ بھی غیر متوقع نہیں رہا۔امریکی ٹکنالوجی کمپنیاں پالیسی کے خلاف زیادہ زور و شور سے مخالفت کر رہی ہیں، کیونکہ ان کے عملہ کے بہت سے لوگ غیر ملکی شہری ہیں۔کمپنیوں نے کہا ہے کہ ”ہمیں تشویش ہے کہ حالیہ حکم سے ان ویزا کے حامل افراد کو پریشانی ہوگی جنہوں نے امریکہ کے لئے محنت سے کام کیا ہے اور اپنے ملک کی کامیابی میں حصہ لیا تھا ہماری کمپنیوں کی ترقی اور روز گار کے پیدا کرنے میں مختلف ممالک سے آئے لوگوں کا بہت بڑا حملہ رہا ہے ۔ٹرمپ نے 27 جنوری کو حکم جاری کرکے ایران، لیبیا ، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں اور تمام پناہ گزینوں کی امریکہ آمد کو روک دیاتھا۔ جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ ہوائی اڈوں پر اور غیر ممالک میں پھنس کر رہ گئے تھے جو ویزا ہونے کے باوجود امریکہ نہیں آسکتے ۔ مگر اب ایک وفاقی جج نے اس حکم کو عارضی طور سے روک دیا ہے ۔