حوثی وفد نے مذاکرات کے بجائے زیادہ تر وقت ہوٹل ہی میں گزارا
لندن ۔22 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) یمنی وزیرخارجہ ریاض یٰسین نے گذشتہ ہفتے جنیوا میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام مذاکرات میں شرکت کیلئے بھیجے گئے حوثی وفد کو ’’گھوسٹ‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وفد کے ارکان نے اپنا زیادہ تر وقت ہوٹل ہی میں گزارا اور انھوں نے بحران کے حل کیلئے بات چیت سے گریز کیا ۔یٰسین نے لندن سے شائع ہونے والی عربی روزنامے الشرق الاوسط کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے مذاکرات کے دوران تعاون کی کوئی کوشش نہیں کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بات چیت یک طرفہ ہی رہی ہے اور حوثی ملیشیا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد نمبر 2216 پرعمل درآمد کیلئے لچک کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا ہے‘‘۔ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد شیخ احمد کی یمن میں بحران کے خاتمے کیلئے آمد ان کے عالمی ایلچی کی حیثیت میں کام کی وجہ سے ہوئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ’’’صدر عبدربہ منصور ہادی کی حکومت نے اسماعیل ولد شیخ احمد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حوثیوں کے ساتھ یمن سے باہر کوئی مذاکرات نہ کریں کیونکہ انھیں مسلح ملیشیا قرار دیا جاتا ہے‘‘۔