ترجمان تلنگانہ پردیش کانگریس ڈی شراون کا الزام
حیدرآباد۔ 4 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے پرانے شہر میں مجلس کی غنڈہ گردی پر پولیس کی جانب سے جانبدارانہ کارروائی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند پر حملہ کرنے پر اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ کانگریس کے محمد علی شبیر اور اُتم کمار ریڈی پر حملہ کرنے والوں کے خلاف معمولی مقدمات درج کئے گئے۔ مجلس قائدین کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان اعلیٰ مسٹر ڈی شراون نے کہا کہ رائے دہی کے دن پراناپل ڈیویژن کے کانگریس امیدوار محمد غوث کی غیرقانونی گرفتاری کے خلاف صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اُتم کمار ریڈی قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر اور کانگریس کے رکن اسمبلی رام موہن ریڈی ڈی سی پی کی جانب سے طلب کرنے پر محمد غوث سے ملاقات کرنے کیلئے میر چوک پولیس اسٹیشن پہونچے تھے جن پر مجلس کے قائدین نے حملہ کیا۔ حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کے بجائے پولیس نے کانگریس قائدین کے خلاف ہی مقدمات درج کردیئے اور حملہ آوروں کے خلاف معمولی مقدمات درج کئے جبکہ ڈپٹی چیف منسٹر کے فرزند پر حملہ کرنے والے مجلس کے رکن اسمبلی احمد بلعلہ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا گیا۔ڈپٹی چیف منسٹر کی قیام گاہ پر وزیر داخلہ، چیف منسٹر کے فرزند کے ٹی آر کے علاوہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار پہونچ گئے، مگر کانگریس قائدین پر حملہ کرنے والوں کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی خاطیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ٹی آر ایس حکومت ایک طرف کے حملے میں دوہرا رول ادا کررہی ہے اور افسوس کی بات ہے کہ حکومت کانگریس قائدین کے حملے میں مجلس کی سرپرستی کرتے ہوئے قانون کا مذاق اُڑا رہی ہے۔ اس معاملے میں الیکشن کمیشن اور پولیس نے پوری طرح غیرذمہ دارانہ مظاہرہ کیا اور غنڈہ عناصر کی تائید کی ہے۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کو کنٹرول کرنے کے اختیارات رکھنے والی ٹی آر ایس حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پرانے شہر کے واقعہ پر ریاستی وزیر کے ٹی آر پرانے شہر میں کانگریس قائدین کا کیا کام ہونے کا غیرذمہ دارانہ ریمارکس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پڑوسی ریاست کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کا حیدرآباد میں کیا کام ہونے کا ریمارکس کرتے ہوئے اور اسدالدین اویسی پرانے شہروں کانگریس قائدین کا کیا کام ہونے کا ریمارکس کرتے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ تلنگانہ اور پرانا شہر کیا کے سی آر اور اسدالدین اویسی کی جاگیر ہے؟ اویسی برادران کو اگر گرفتار نہیں کیا گیا تو حکومت اور پولیس پر سے عوام کا اعتماد اُٹھ جائے گا۔