ایک بزرگ باغ سے گذررہے تھے تو دیکھا کہ ایک حبشی غلام باغ میں کھانا کھا رہا ہے اور ساتھ ساتھ اپنے کتے کو بھی کھلا رہا ہے ۔ وہ بزرگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ غلام اپنے ساتھ اپنے کتے کو بھی کھانا کھلا رہا ہے ۔ بزرگ نے غلام سے پوچھا کیا یہ کتا تمہارا ہے اس نے کہا نہیں!!بزرگ حیران ہوئے ۔
اور بولے پھر کیوں ایک لقمہ خود کھا رہے ہواور ایک لقمہ کتے کو کھلا رہے ہو؟ غلام نے کہا کہ مجھے شرم آتی ہے کہ میں خود کھاوں اور دوسرے جاندار کو نہ کھلاؤں ۔ وہ بزرگ اس غلام کے مالک کے پاس گئے اور اس سے کہا کہ اس غلام کو مجھے فروخت کروگے ؟ تو اس نے کہا بالکل یہ غلام میں آپ کو فروخت کرنے کیلئے تیار ہوں ۔ بزرگ نے کہا کتنے روپئے لوگے ؟ غلام کے مالک نے قیمت بتائی جو زیادہ نہیں تھی پھر وہ بزرگ باغ میںگئے اور اس باغ کے مالک سے پوچھا کیا مجھے باغ بیچو گے ؟باغ کے مالک نے جواب دیا کیوں نہیں۔ وہ بزرگ اس غلام کے پاس آئے اور کہا کہ آج سے یہ باغ تمہارا ہے پھر اس غلام نے باغ کے سامنے کھڑے ہوکر کہا کہ یہ باغ میں نے اس شہر کے غریبوں کیلئے وقف کردیا۔