غلافِ کعبہ کی تبدیلی

مکہ مکرمہ۔ 11 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)مکۃ المکرمہ میں غلافِ کعبہ ’’کسویٰ‘‘ کی تبدیلی عمل میں آئی۔ ایسے وقت جبکہ تمام حجاج کرام میدان عرفات میں جمع ہیں ، کسویٰ کو تبدیل کیا گیااسے ایک خصوصی فیاکٹری میں تقریباً 100 سے زائد ورکرس نے تیار کیا ہے۔ کسویٰ کے مختلف حصوں پر زری اور خصوصی پرنٹنگ کے علاوہ اس کی تیاری میں سونے و چاندی کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ 14 میٹر طویل غلاف ِ کعبہ میں 120 کیلو سونا اور 25 کیلو چاندی کے دھاگے استعمال کئے گئے۔ انتہائی عصری فیاکٹری میں ایمبرائیڈری کا کام کیا جاتا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں یمن سے خصوصی کپڑے کا غلاف تیار کیا جاتا تھا اور اسے سال میں دو مرتبہ رمضان المبارک سے قبل اور حج کے دوران تبدیل کیا جاتا رہا ہے۔بعدازاں دور ِ خلافت میں بھی اسی طریقہ کار پر عمل ہوتا رہا۔ اس کے بعد مصر میں ماہرین کسویٰ کیلئے تمام درکار اشیاء کی سربراہی اور اسے تیار کرنے کے ذمہ دار رہے۔ خلافت عثمانیہ میں غلاف کعبہ کی تیاری کو خصوصی اہمیت دی گئی اور مصر کے مشہور شہر میں ماہرین کیلئے سہولیات فراہم کی گئی۔ ماضی میں کسویٰ کو کبھی بھی ہٹایا نہیں جاتا تھا بلکہ قدیم غلاف پر ہی نیا غلافِ چڑھایا جاتا تھا۔