غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج پر مظاہرین پر حملہ، 190 فلسطینی زخمی

یروشلم ۔ 25 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر ’حق واپسی‘ مارچ کے دوران اسرائیلی فوج کی پرامن فلسطینیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں کم سے کم 190 شہری زخمی ہوگئے۔غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز آنسو گیس شیل فائر کئے جس سے 189 فلسطینی زخمی ہوئے۔ 10 فلسطینی شہری براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ ان میں دو بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔غزہ کی سرحد پر لگائی گئی اسرائیلی سرحدی باڑ کے قریب جمعہ کو فلسطینیوں نے حق واپسی کے لیے مظاہرہ کیا۔عینی شاہدین کے مطابق فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے غزہ کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ فلسطینی شہری 30 مارچ 2018ء کے بعد سے غزہ کی مشرقی سرحد پر ہر جمعہ کو احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ فلسطینی مظاہرین کے پرامن ہونے کے باوجود اسرائیلی فوج ان کے خلاف طاقت کا استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 170 شہید اور 18 ہزار سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔ فلسطینی ذمہ داران کل اتوار اور سوموار کے روز قاہرہ میں اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی اور آپس میں مصالحتی عمل پر بات چیت کریں گے۔