غزہ پر حملے ساری انسانیت پرحملوں کے مترادف

اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ، ورا ورا راؤ اور دیگر کی شرکت
حیدرآباد۔یکم اگست(سیاست نیوز) غزہ پٹی پر اندھادھند بم باری کسی ایک مذہب کے ماننے والوں پر حملے نہیںبلکہ ساری انسانیت پر حملوں کے مترادف ہے۔مختلف رضاکارانہ تنظیموں کی جانب سے بعد نماز جمعہ چادر گھاٹ چوراہے پر غزہ کے مظلومین سے اظہار یگانگت میںمنعقدہ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کے دوران انقلابی مصنف ورا ورا رائو نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ دوسری عالمی جنگ کے فوری بعد نازیوں کی جانب سے یہودیوں کی نسل کشی کے بعد منظم سازش کے تحت امریکہ نے یہودیوں کو فلسطینی عوام کے سروں پر مسلط کرتے ہوئے غیر جمہوری طریقہ سے اسرائیل کا قیام عمل میںلایا جس کا ماضی میںکوئی وجود ہی نہیںتھا۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل کے قیام سے لیکر آج تک لاکھوں کی تعداد میںمظلوم فلسطینیوں کو مختلف طریقو ںسے نشانہ بنانے کاکام کیا جاتا رہا ۔ مسٹر ورا ورا رائو نے کہاکہ یہودیوں نے فلسطین میں قدم جمانے کے ساتھ ہی مسلمانو ںکے مقد س مقام یروشلم( مسجد اقصیٰ) کو اپنے قبضے میںلیکر فلسطینی مسلمانو ںکو اپنے مقدس مقام میںعبادت سے محروم بھی کردیا۔ مسٹر ورا ورار ائو نے تب سے لیکر آج تک نت نئے انداز او ر بے بنیاد الزامات کے ذریعہ فلسطین کے معصو م اور بے قصور عوام کو اسرائیل اپنی بربریت کا نشانہ بنارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ یروشلم( مسجد اقصیٰ) کی بازیابی کے لئے پچھلے ساٹھ سالوں سے فلسطینی اپنی قیمتی زندگیوں کی قربانی دیتے آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پچھلے کئی ماہ سے غزہ پٹی پر اسرائیل کی جانب سے بم باری کی جارہی ہے جس کے سبب ہزاروں کی تعداد میں معصوم بچے اور خواتین ہر روز ہلاک ہورہے ہیںباوجود اسکے عالمی برداری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ سابق میںحکومت ہند اور فلسطین کے بہتر تعلقات کی مثالیں ہمارے پاس موجود ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ جب کبھی فلسطین کی عوام پر مظالم ڈھائے جاتے تو اُس وقت برصغیر سے ہندوستان ہی ایک ایساملک تھا جو فلسطینی عوام سے اظہار یگانگت کے لئے اپنادست تعاون آگے بڑھاتا مگر کانگریس کے آنجہانی قائد پی وی نرسمہارائو کے مرکزی وزیرداخلہ بننے کے بعد حالات یکسر تبدیل ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ اُس وقت حکومت ہند نے اسرائیل سے ہتھیار کی خرید وفروخت کے معاہدے کئے جو آگے جاکر اسرائیل سے ہندوستان کے سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میںمددگار ثابت ہوئے اور مذکورہ معاہدات کی کڑی آج بھی جاری ہے اور موجودہ حکومت ہند نے تو اسرائیل کی بربریت پر اپنی زبان کو بند رکھ کر انتہا ہی کردی۔ انہوں نے رمضان اور عید الفطر کے موقع پر بھی غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بم باری پر شدید افسوس ظاہر کیا اور کہاکہ شہر حیدرآباد میںعید الفطر کے موقع پر اسرائیل کے اشیاء کا بائیکاٹ حکومت ہند اور تلنگانہ حکومت کے لئے ایک نصیحت ثابت ہوگا۔انہوں نے غزہ میںجاری بربریت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت سے بھی اس موقع پر مطالبہ کیا۔محمد اشفاق‘ برادر ورگس‘ اسلم قریشی‘ حاجی قدیر‘ حیات حسین حبیب‘ اشفاق قادر‘ سید بلال‘ مصطفیٰ کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میںنوجوانوں اور نونہالوں نے اس احتجاجی مظاہرہ میں حصہ لیکر مظلوم فلسطینیوں سے اظہاریگانگت کیا۔اس موقع پر بچے غزہ بم باری کے شہیدوں اور زخمیوں کے تصاویر تھامے اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔