جمعہ کو یوم ارض فلسطین احتجاج سے قبل صیہونی فوج کی کارروائیوں میں شدت
یروشلم ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی توپوں نے غزہ پٹی میں آج حماس کے دو مورچوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا جب اس فلسطینی تنظیم کے کارکنوں نے مخدوش سرحد پر سیکوریٹی حصار کو آگ لگادی تھی۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ آگ لگانے والے دو مشتبہ افراد نے سرحدی فصیل عبور نہیں کی تھی اور اسرائیل میں دراندازی نہیں کی تھی لیکن اس (فوج) نے حماس کی دو مبصر چوکیوں کے خلاف توپ حملوں کے ذریعہ جوابی کارروائی کی۔ فوج نے کہا کہ ’’وہ (فوج) اپنی سلامتی حصار اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو انتہائی سنگین تصور کرتی ہے‘‘۔ اس واقعہ سے ایک دن قبل اسرائیلی سپاہیوں نے تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا جو غزہ سے سرحد عبور کرتے ہوئے یہاں پہنچ گئے تھے اور ان کے قبضہ میں چاقو اور دستی بم پائے گئے۔ فوج نے کہا کہ ان تینوں کو اسرائیل میں 20 کیلو میٹر کے اندرونی علاقہ میں واقع ایک فوجی اڈہ کے قریب پکڑا گیا تھا۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے دستیاب دستی بموں، چاقوؤں اور تار کاٹنے کے اوزار کی تصاویر جاری کی۔ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے ڈسمبر میں کئے گئے اعلان کے بعد اسرائیلی سرحد پر اس قسم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ امریکی صدر کے اس اعلان پر فلسطینیوں میں زبردست برہمی پیدا ہوگئی ہے۔ فلسطینیوں کی کثیر تعداد نے ہفتہ کو سرحدی تحدیدات کی خلاف ورزی کے ساتھ بھاری آلات کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی تھی جس کے جواب میں غزہ پر کنٹرول کرنے والے اسلامی گروپ حماس کے ٹھکانوں پر اسرائیلی جٹ طیاروں نے حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ اس کے ایک دن بعد غزہ سے کی جانے والی فائرنگ کے ذریعہ اسرائیل کے طاقتور آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ تمام واقعات ایک ایسے وقت پیش آئے ہیں جب اسرائیل سالانہ ’’یوم فلسطینی اراضیات احتجاج‘‘ سے نمٹنے کی تیاریوں میں مصروف ہے جس کا آغاز جمعہ سے ہوگا جو دراصل 1976 میں 30 مارچ کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں چھ نہتے عرب مظاہرین کی ہلاکت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر غزہ کے فلسطینیوں نے اسرائیل سرحد تک اجتماعی مارچ منظم کرنے کا اعلان کیا ہے۔