غزہ سٹی (ارض فلسطین) ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کے ایک حملہ سے آج غزہ پٹی کی برسراقتدار حماس تحریک کے دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ وہ فوجیوں کی گولیوں سے زخمی ہوئے تھے۔ غزہ اور اسرائیلی عہدیداروں نے کہا کہ حماس کے فوجی شعبہ عزالدین القاسم بریگیڈس نے اپنے ایک بیان میں توثیق کی کہ مہلوک افراد اس کے جنگجو تھے اور ان کے نام احمد مرجان اور عبدالحفیظ السلاوی کی گئی ہے۔ ایک اسرائیلی فوج کے بیان کے بموجب جس میں واضح طور پر اس واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہیکہ فوج نے فائرنگ کے جواب میں فائرنگ کی اور فوجیوں پر گولیاں چلائی۔ حماس کی چوکی پر جو شمالی غزہ پٹی میں اسرائیل سے متصل سرحد کے قریب واقع ہے، اسرائیل نے حملہ کیا تھا۔ فلسطینی ذرائع کے بموجب اسرائیلی حملہ غزہ پٹی کے شمالی علاقہ میں کیا گیا۔ تاہم یہ ڈرون حملہ تھا جبکہ اسرائیلی بیان میں کہا گیا ہیکہ فوج نے جو ویڈیو تقسیم کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ اسرائیلی فوج غزہ پٹی کی فوجی چوکی پر حملہ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ فوج کے بموجب اس نے اسرائیل کے خلاف جارحیت کے جواب میں حماس کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے حماس کو اس علاقہ میں پیش آنے والے واقعات کا مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیا ہے اور کہا ہیکہ غزہ پٹی کی جانب سے اسرائیلی فوج پر حملے کئے جاتے ہیں اور اسرائیل کی فوج جوابی کارروائی کرنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہیکہ حماس کے جنگجوؤں کے حملہ سے کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا۔ قبضہ گیروں کو جنگجوؤں کو نشانہ بنانے اور غزہ پٹی کے مقامات پر بمباری کرنے کی پالیسی جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حملہ آوروں کو اس کا نتیجہ بھگتنا ہوگا۔ فلسطینیوں کے احتجاج اور غزہ کی سرحد پر جھڑپیں مارچ کے ختم سے شروع ہوچکی ہے تاحال کم از کم 160 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔