عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ میں غیر مجاز تعمیرات جاری

عدالتی احکامات نظر انداز، وقف بورڈ سے مداخلت کی اپیل
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اپریل (سیاست نیوز) عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی 90 ایکر اوقافی اراضی کے تحفظ کا معاملہ ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے لیکن غیر مجاز قابضین کی جانب سے تعمیری کام جاری ہے جو ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ وقف بورڈ میں اراضی پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہوئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ۔ وقف بورڈ کے پاس اراضی کے تمام دستاویزات موجود ہیں جس کی بناء پر سپریم کورٹ نے گزٹ نوٹفیکیشن کی اجرائی کی اجازت دی۔ وقف بورڈ سے نوٹفیکیشن کی اجرائی اور سرکاری گزٹ میں اشاعت کے فوری بعد غیر مجاز قابضین ہائیکورٹ سے رجوع ہوگئے ۔ عدالت نے درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرتے ہوئے حکم التواء جاری کیا ۔ قانونی اعتبار سے حکم التواء کا مطلب صورتحال کو جوں کا توں برقرار رکھنا ہے لیکن گٹلہ بیگم پیٹ کے غیر مجاز قابضین کو عدالت کے احکامات کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔ انہوں نے تعمیری کاموں کو جاری رکھتے ہوئے مستقل عمارتوں کی تعمیر کا آغاز کیا ۔ مسجد کے قریبی حصہ میں تعمیری سرگرمیوں سے مقامی عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ مقامی افراد نے اس جانب وقف بورڈ کی توجہ مبذول کرائی لیکن وقف بورڈ میں چیف اگزیکیٹیو آفیسر کی عدم موجودگی کے باعث کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو کھلی اراضی پر تعمیری کام مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد ناجائز قبضوں کی برخواستگی میں دشواری ہوگی۔ اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں پولیس اور ریونیو حکام کے عدم تعاون کے سبب وقف بورڈکو دشواریوں کا سامنا ہے۔ مقامی افراد نے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم سے اپیل کی کہ وہ عہدیداروں کی ٹیم کو گٹلہ بیگم پیٹ روانہ کریں تاکہ تعمیری کام کو روکا جاسکے ۔ ہائیکورٹ میں غیر مجاز قابضین کی سرگرمیوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔