عیدالاضحی سے قبل گاؤرکھشکوں سے نمٹنے مفادعامہ کی درخواست

احتیاطی اقدامات کی استدعا، بمبئی ہائیکورٹ کی جانب سے حکومت مہاراشٹرا سے جواب طلبی
ممبئی۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بمبئی ہائیکورٹ نے آئندہ ماہ عیدالاضحی سے قبل گاؤ رکھشک گروپوں کے خلاف احتیاطی اقدامات کی اپیل کے ساتھ دائر کردہ مفادعامہ کی درخواست پر حکومت مہاراشٹرا کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ممبئی کے ایک ساکن شادات پٹیل نے گذشتہ ماہ مفادعامہ کی یہ درخواست دائر کی تھی، جس میں اندیشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر گاؤ دہشت گرد گروپس گڑبڑ پیدا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے احتیاطی اقدامات کے طور پر دوسری باتوں کے علاوہ ایسے گروپوں سے نٹنے ہیلپ لائن کے قیام کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ شہریوں بالخصوص مویشیوں کے کاروبار یا ان کے ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد کو ہجومی تشدد سے بچانے کیلئے ریاستی حکومت کو مؤثراقدامات کرنے کی ہدایت دی جائے۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس ایم ایس کارتک کی ایک ڈیویژن بنچ نے آج حکومت کو ہدایت کی کہ جواب میں اپنا حلفنامہ داخل کرے۔ بنچ نے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت دو ہفتہ بعد مقرر کی ہے۔ مفاد عامہ کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ گاؤرکھشک گروپس قانون کو اپنے ہاتھ میں لے رہے ہیں۔ وہ ایک خطرہ ہیں کیونکہ وہ بیف کے نام پر گڑبڑ اور فساد جیسی صورتحال پیدا کررہے ہیں‘‘۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہیکہ ’’شہریوں کو زندہ رہنے کا حق ہے اور اس کے ساتھ انہیں تجارت و کاروبار کرنے کی اجازت بھی ہے جس کی دستور میں ضمانت دی گئی ہے جس کی ان گاؤرکھشکوں کی طرف سے خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی جن کا مقصد عوام کے ذہنوں میں خوف کا احساس پیدا کرنا ہے‘‘۔ درخواست گذار نے کہا کہ گاؤرکھشا کے نام پر بڑے گرپوں کی شکل میں آزاد گھومنے والے گاؤ رکھشکوں کی غیرقانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور قابو پانے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ 24 گھنٹے کام کرنے والا ہیلپ لائن قائم کرے۔ علاوہ ازیں ہر پولیس اسٹیشن میں اس علاقہ کے گاؤرکھشکوں اور ان کے گروپوں کی ایک فہرست رکھی جائے اور ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔