عوام کو ہنوز ’’اچھے دن‘‘ کا انتظار : بی جے پی پر شیوسینا کی تنقید

شیوسینا کو احتجاج سے روکنا چاہتے ہوں تو عوام سے کئے گئے وعدے پورا کریں ، سامنا کا اداریہ
ممبئی 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج کہاکہ عوام کو ہنوز ’’اچھے دن‘‘ کا انتظار ہے۔ این ڈی اے حکومت نے اچھے دن لانے کا وعدہ کیا تھا۔ سینا نے بی جے پی کے وزیر پر تنقید کی جنھوں نے شیوسینا کے خلاف ریمارکس کیا تھا۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی وزیر مال چندر کانت پاٹل نے قبل ازیں کہا تھا کہ شیوسینا خود حکومت کا حصہ ہوکر حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل کر خود کو احمق ہونے کا ثبوت دے رہی ہے۔ اودھا ٹھاکرے زیرقیادت پارٹی اس وقت مرکز اور مہاراشٹرا میں بی جے پی زیرقیادت حکومتوں کا حصہ ہے۔ حکومت میں رہ کر حکومت کے خلاف احتجاج کرکے وہ یا تو عوام کو گمراہ کررہی ہے یا خود کو احمق ہونے کا ثبوت دے رہی ہے۔ شیوسینا نے ہمیشہ افراط زر، مہنگائی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاج کرتی آرہی ہے۔ پارٹی نے چندر کانت پاٹل کی تنقیدوں کو مسترد کردیا اور اہم مسائل پر اس کے احتجاج پر نکتہ چینی کرنے کو بھی بدبختانہ قرار دیا۔ شیوسینا کے اخبار ’’سامنا‘‘ میں اداریہ لکھتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو لوگ محسوس کرتے ہیں کہ شیوسینا خود کو احمق ہونا ثابت کررہی ہے اور اقتدار کا نشہ حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن ہمارے پیر ہمیشہ زمین پر مضبوطی سے جمے رہتے ہیں۔ آپ خود پاٹل قہقہہ لگائیں گے جب ہم یہ کہیں گے کہ ہر جگہ عوام آپ کی حکومت پر ہنس رہے ہیں کیوں کہ اقتدار پر آنے کے بعد آپ کی حکومت نے ’’اچھے دن‘‘ کا وعدہ کیا تھا۔

اب یہ اچھے دن اب تک نہیں آئے ہیں۔ اگر بی جے پی چاہتی ہے کہ شیوسینا اس کے خلاف احتجاج کرنا بند کردے تو اسے چاہئے کہ وہ غریبوں اور کسانوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ ان کے مسائل حل کرے۔ مہنگائی پر قابو پایا جائے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ کسانوں کے قرضوں کا مسئلہ حل کیا جائے کیوں کہ مقروض کسان خودکشی کررہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ان پر عائد کردہ شرائط کو پورا کرنے سے یہ کسان قاصر ہیں۔ پارٹی نے ایکناتھ کھڈسے بی جے پی کے سینئر لیڈر کا حوالہ دیا جنھوں نے ریاستی کابینہ سے گزشتہ سال استعفیٰ دیا تھا۔ ان کے خلاف رشوت خوری کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ شیوسینا نے اس طرح چندر کانت پاٹل کو بھی خبردار کیاکہ ان کا بھی حشر کھڈسے کی طرح ہوگا۔ چندر کانت پاٹل کو امیت شاہ کا خاص آدمی بتایا جاتا ہے اور وہ ریاستی کابینہ کے رکن ہیں اور بی جے پی چیف منسٹر عہدہ کے دعویدار بھی ہیں لیکن انھیں ایکناتھ کھڈسے کے ساتھ ہونے والے واقعات سے بھی سبق لینے کی ضرورت ہے۔