عوام کو کے سی آر پر بھروسہ نہ کرنے کا مشورہ

ٹی آر ایس سربراہ اپنے وعدے فراموش کرچکے ہیں: فاروق حسین

حیدرآباد /4 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے مسلمانوں، دلتوں اور تلنگانہ عوام کو ٹی آر ایس اور اس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ پر بھروسہ نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ علحدہ ریاست کی تشکیل میں کانگریس نے ذمہ دارانہ رول ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ سربراہ ٹی آر ایس کو بہت قریب سے جانتے ہیں، ایک ہی اسکول اور کالج میں دونوں نے ایک ساتھ تعلیم حاصل کی ہے، جب کہ دونوں کے ایک ہی گرو آنجہانی مدن موہن تھے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی مفاد کے لئے کانگریس سے مستعفی ہوکر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ تلگودیشم میں شامل ہوئے اور وزارت نہ ملنے پر تلگودیشم سے مستعفی ہوکر انھوں نے ٹی آر ایس تشکیل دی اور اب علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل دینے پر ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرنے کا وعدہ کرنے والے چندر شیکھر راؤ اپنے وعدہ سے منحرف ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ کا چیف منسٹر کسی دلت کو اور ڈپٹی چیف منسٹر کسی مسلم قائد کو بنانے کے علاوہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا،

لیکن اب وہ خود چیف منسٹر بننے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں۔ انھوں نے تلنگانہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مرکزی حکومت کے ملازمین کے برابر کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم جب وہ کانگریس سے کئے گئے وعدہ کو نہیں نبھا رہے ہیں تو دلتوں، مسلمانوں اور سرکاری ملازمین سے کئے گئے وعدوں کو کس طرح نبھائیں گے؟۔ مسٹر فاروق حسین نے کہا کہ ٹی آر ایس کی وجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست نہیں حاصل ہوئی، بلکہ تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے دباؤ ڈالتے ہوئے پارٹی قیادت کو علحدہ ریاست تشکیل دینے پر مجبور کیا۔ علاوہ ازیں طلبہ اور نوجوانوں کی قربانیاں بھی علحدہ ریاست کی تشکیل میں معاون ثابت ہوئی ہیں۔ انھوں نے ادعا کیا کہ علاقہ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی مستحکم ہے، جہاں کے عوام کانگریس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں گے۔