خطوط کی تفصیلات کا ریکارڈ رکھا جائے گا ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن مسٹر سومیش کمار نے کہا کہ عوام کی جانب سے وصول ہونے والی شکایتوں اور مختلف دفاتر سے روانہ کئے جانے والے سرکاری خطوط کے حصول کے لیے جی ایچ ایم سی میں عصری ٹکنالوجی سے آراستہ ’’ سنٹرلائیزڈ ٹپال ریسیوینگ سیکشن ‘‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ کمشنر مسٹر سومیش کمار آج جی ایچ ایم سی ہیڈ آفس میں مذکورہ شعبہ کا افتتاح انجام دینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ تاہم جی ایچ ایم سی کے تحت 20 سے زائد شعبہ جات سے متعلق وصول ہونے والے خطوط متعلقہ شعبوں میں واقع ٹپال سیکشنوں میں حاصل کئے جاتے تھے جس کے نتیجہ میں جی ایچ ایم سی کو وصول ہونے والے خطوط سے متعلق مکمل تفصیلات کی فراہمی میں مشکلات درپیش تھیں اور حاصل ہونے والے خطوط پر بعض افراد کی جانب سے پرانی تاریخ بھی درج کی جارہی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کے حدود میں بعض غیر قانونی تعمیرات کے لیے بلڈرس کی جانب سے دی گئی درخواستوں پر قدیم تاریخ تحریر کرنے کے بھی کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جس کی وجہ سے جی ایچ ایم سی کو عدالت کے مقدمات میں قانونی پیچیدگیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا جس کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے جدید ٹیکنیکی ’ سنٹرلائیزڈ ٹپال ریسیورسنگ سیکشن ‘ کے قیام کا فیصلہ کیا تھا جس کا آج جی ایچ ایم سی کے مرکزی دفتر کے گراونڈ فلور میں واقع سٹیزن سرویس سنٹر میں افتتاح عمل میں لایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شعبہ نہ صرف ہیڈکوارٹر کے دفتر کی حد تک ہی محدود رہے گا بلکہ جی ایچ ایم سی کے حدود میں واقع تمام جی ایچ ایم سی دفاتر میں مذکورہ کمپیوٹرائزڈ ٹپال سیکشن قائم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کو حاصل ہونے والے تمام خطوط اور شکایتوں کو کمپیوٹر میں درج کر کے متعلقہ افراد کو رسائد بھی دئیے جائیں گے اور بتایا کہ جی ایچ ایم سی میں قائم کئے گئے مذکورہ طریقہ کار کے نتیجہ میں وصول ہونے والی تمام شکایتوں اور خطوط کو کمپیوٹرائزڈ کرتے ہوئے جواب دہی کی راہ ہموار ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر اور زونل کمشنر کے دفاتر سے آنے والی فائیلیں بھی مذکورہ ٹپال سیکشن کے ذریعہ حاصل کر کے متعلقہ ایڈیشنل کمشنر کے ذریعہ کمشنر کی پیشی میں روانہ کی جائیں گی ۔ اس موقع پر ایڈیشنل کمشنرس جی ایچ ایم سی مسٹر راما کرشنا راؤ اور مسٹر کینڈی بھی موجود تھے ۔۔